سرینگر (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر اس نے جس مشتبہ پاکستانی فوجی کو ہلاک کیا اس کی لاش کی واپسی کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔ ایک روز قبل ہی سال نو کے موقع پر سرحد پر دونوں فوجیوں نے ایک دوسرے کو مٹھائیاں پیش کی تھیں۔
Indian Army and Pakistan Army exchanged greetings and sweets on the New Year 2022 at four locations along the Line of Control today.
Chilliana Tithwal Crossing point.
Chakoti Uri Crossing point.
Poonch Rawlakot crossing point.
Mendhar Hot Springs Crossing point. pic.twitter.com/nqocUZbhER— Aditya Raj Kaul (@AdityaRajKaul) January 1, 2022
بھارتی فوج نے دو دسمبر اتوار کے روز کہا کہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر مبینہ در اندازی کی کوشش کرنے والے جس شخص کو ہلاک کیا گیا ہے اس کی شناخت پاکستان کے ایک فوجی اہلکار کے طور پر ہوئی ہے اور اس سلسلے میں ہاٹ لائن پر پاکستانی فوج سے رابطہ کیا گيا تاکہ اس کی لاش کو واپس کیا جا سکے۔
BAT ( Border Action Team) act by Pakistan foiled on #LOC in #keran sector of Kupwara district in North #Kashmir (Army)@aajtak @IndiaToday pic.twitter.com/bhx9bAiLcf
— Ashraf Wani اشرف وانی (@ashraf_wani) January 2, 2022
بھارتی فوج کا دعوی ہے کہ متاثرہ شخص بھارت کی طرف در اندازی کی کوشش کر رہا تھا تاہم لائن آف کنٹرول پر تعینات اس کے فوجی پہلے سے چوکس تھے اور اس طرح اس شخص کو وہیں ہلاک کر دیا گيا۔
بھارتی فوج نے اس واقعے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے متاثرہ شخص کو شدت پسند بتایا، تاہم اس کا کہنا ہے کہ اس کے پاس سے جو شناختی کارڈ برآمد ہوا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ پاکستانی فوجی تھا۔
https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1477598290174611458?t=MujuGOa1kbNrswZELn2bYw&s=19
بھارتی فوج کا بیان
بھارتی فوج کے مطابق یہ واقعہ شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے کیرن سیکٹر کا ہے، جہاں بھارت اور پاکستان کے درمیان لائن آف کنٹرول واقع ہے۔ بھارتی فوج کے بیان کے مطابق در اندازی کی یہ کوشش فروری 2021 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی “مکمل خلاف ورزی” تھی۔
بھارتی فوج کے میجر جنرل اے ایس پینڈھارکر کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج کی، “بارڈر ایکشن ٹیم (بی اے ٹی) نے کیرن سیکٹر میں در اندازی کی ایک کوشش کی۔ تاہم ایل او سی پر فوجیوں کی فوری کارروائی نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا اور دہشت گرد کو ختم کر دیا گيا، جو پاکستانی شہری ہے۔”
اس فوجی آپریشن کا خاکہ پیش کرتے ہوئے میجر پینڈھارکر نے کہا کہ دراندازی کی کوشش کو ابتدائی طور پر ہی بھانپ لیا گيا تھا اور اسی لیے، “گھات لگا کر در انداز کو ختم کر دیا گیا۔ ایک اے کے رائفل، گولہ بارود اور سات دستی بموں کے ساتھ لاش برآمد ہوئی ہے۔ علاقے کی ابھی بھی نگرانی جاری ہے۔”
پاکستان پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام
میجر پینڈھارکر کا کہنا تھا، “لائن آف کنٹرول پر دونوں فوجوں کے درمیان جاری جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، بارڈر ایکشن ٹیم کی جانب سے یکم جنوری کو ضلع کپواڑہ کے کیرن سیکٹر میں دراندازی کی کوشش کی گئی۔ تاہم لائن آف کنٹرول پر تعینات بھارتی فوج نے اس کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دہشت گردوں کا خاتمہ کر دیا۔”
#Army foils #infiltration bid in #Keran sector, #militant killed
Informed #Pak to take back body of slain #infiltrator: Major General Abhijit Pendharkar
#Forces alert across #LoC, ready to face any #challenge: Officials
Reports @IrfanYattoohttps://t.co/rc79UH0vwF
— Rising Kashmir (@RisingKashmir) January 3, 2022
بھارتی فوج نے اس مبینہ در اندازی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے، “واضح طور پر یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان سرحد پار دہشت گردی کی سرپرستی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہماری جانب سے پاکستانی فوج کو ہاٹ لائن پر پیغام دیا گيا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ہلاک ہونے والے شخص کی لاش واپس لے جائیں۔”
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ شخص کے سامان کی تلاشی سے پاکستان کا قومی شناختی کارڈ اور اس کی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ ملا ہے۔ میجر پنڈھارکر کا کہنا تھا کہ کارڈ پر موجود تصویر میں متاثرہ شخص پاکستانی مسلح افواج کی وردی میں ملبوس ہے۔
#Kupwara
BAT action attempt foiled in #Keran Sector of Kupwara, one #millitant killed, Hotline communication has been made to #Pakistan #Army asking them to take back body of killed individual: Army Officials @KNSKashmir correspondent @ChinarcorpsIA @adgpi @KupwaraCops pic.twitter.com/3PfQW54tTo— KNS (@KNSKashmir) January 2, 2022
بھارتی فوج کے مطابق متاثرہ شخص کی شناحت محمد شبیر ملک کے طور پر ہوئی ہے اور غالب امکان اس بات کا ہے کہ وہ پاکستانی فوج میں بارڈر ایکشن ٹیم کے ہی ایک رکن تھے۔
گزشتہ برس فروری میں، بھارت اور پاکستان کی افواج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی معاہدے پر سختی سے عمل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ کشمیر میں ایل او سی پر دونوں فوجوں کے درمیان برسوں کے ہنگامہ خیز تعلقات کے بعد یہ علاقہ قدر پر سکون رہا ہے۔
دونوں جانب کے فوجیوں نے سال نو کے موقع پر ایک دوسرے کو مٹھائیاں بھی پیش کی تھیں تاہم اسی علاقے میں سال کے آغاز پر ہی پاکستانی فوجی کی ہلاکت کشمیر اور خطے کے لیے کوئی اچھا شگون نہیں ہے۔