کابل (ڈیلی اردو) امارت اسلامیہ افغانستان میں کپڑوں کے دکان داروں کو حکم دیا گیا ہے کہ لباس آویزاں کرنے والی ڈمیز کے سر قلم کردیئے جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت برائے نیکی کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں تصویر کی ممانعت اور بت تراشی کے حوالہ دیتے ہوئے دکانوں میں رکھیں ڈمیز کو اسلامی قانون کے خلاف قرار دیا۔
وزارت نیکی کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام کے مقامی سربراہ عزیز رحمان نے ڈمیز کو مجسمے قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی قوانین کے خلاف ہیں اس لیے مجسموں کے سر کاٹ دیئے جائیں۔
افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں اس حکم پر عمل درآمد بھی شروع کردیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبان اہلکار دکانوں میں رکھیں ڈمیز کا سر قلم کر رہے ہیں۔
VIDEO: #Taliban beheading mannequins of clothing stores while saying "Allah Akbar".
The #Taliban have ordered a series of mannequin beheadings, telling clothes shops to remove the heads of dummies that offend #Islam.
VIDEO???? pic.twitter.com/90ts6GVYhH
— Natiq Malikzada (@natiqmalikzada) January 3, 2022
قبل ازیں وزارت برائے نیکی کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام نے بیوٹی پارلرز سے خواتین کے اشتہار والے بینرز اور بورڈز ہٹانے کا حکم بھی دیا تھا جب کہ خواتین کے ایک شہر سے دوسرے شہر بغیر محرم کے سفر پر پابندی عائد کردی تھی۔