نیو یارک (ڈیلی اردو/اے پی) اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک رپورٹ کے مطابق یمن میں حوثی باغیوں کی طرف سے بھرتی کیے گئے تقریباﹰ دو ہزار نوعمر بچوں کی لڑائی کے دوران ہلاکت ہو چکی ہے۔ یہ اموات جنوری سن 2020 سے مئی 2021ء کے دوران ہوئی تھیں۔
U.N. experts say in a new report that nearly 2,000 children recruited by Yemen’s Houthi rebels died on the battlefield between January 2020 and May 2021, and the Iranian-backed rebels continue to hold camps and courses encouraging youngsters to fight. https://t.co/MQIoSNkPaR
— The Associated Press (@AP) January 30, 2022
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق حوثی باغی مساجد اور اسکولوں میں اپنے نظریات کا پرچار کرتے ہوئے ان نوجوان طالب علموں کو جنگ میں شمولیت کے لیے اکساتے تھے۔
حوثی باغی گزشتہ سات سالوں سے یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔
سعودی عرب کے زیر قیادت اتحادی افواج سن 2015 سے ہی ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ اس لڑائی کے نتیجے میں ہزاروں شہری ہلاک ہو چکے ہیں، جس میں دس ہزار سے بھی زیادہ بچے متاثر ہوئے ہیں۔ لڑائی کے سبب لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور ملک اس وقت بد ترین انسانی بحران سے دو چار ہے۔