واشنگٹن (ڈیلی اردو) یمنی باغیوں کے میزائل حملوں کے تناظر میں امریکا اپنا میزائل شکن بحری جنگی جہاز اور جدید ترین لڑاکا طیارے متحدہ عرب امارات کے تحفظ کے لیے بھیجے گا۔
یہ بات ایک امریکی بیان میں کہی گئی ہے۔ متحدہ عرب امارات میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق ’یو اے ای کو موجودہ خطرے میں مدد‘ کا یہ فیصلہ اماراتی ولی عہد محمد بن زاید النہیان اور امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے درمیان ایک ٹیلی فون کال کے دوران ہوا۔
سعودی قیادت میں قائم عسکری اتحاد کے رکن متحدہ عرب امارات پر گزشتہ ماہ تین میزائل حملے ہوئے جن میں تین تیل کے کارکن ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد سے ہی عرب اتحاد نے حوثیوں کے خلاف اپنے حملے مزید تیز کر دیے ہیں۔
اقوام متحدہ نے یمن کے ایک حراستی مرکز پر اس فضائی حملے کی مذمت کی ہے جس میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ شمال مغربی یمن میں حوثی باغیوں کے زیر قبضہ علاقے صعدہ میں واقع اس حراستی مرکز کو گزشتہ جمعے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
سعودی عرب کے زیر قیادت اتحادی افواج سن 2015 سے ہی ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ اس لڑائی کے نتیجے میں ہزاروں شہری ہلاک ہو چکے ہیں، جس میں دس ہزار سے بھی زیادہ بچے متاثر ہوئے ہیں۔ لڑائی کے سبب لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور ملک اس وقت بد ترین انسانی بحران سے دو چار ہے۔