جنیوا (ڈیلی اردو) اقوام متحدہ کیلئے کام کرنے والے دو غیرملکی صحافیوں کو مبینہ طور پر کابل میں حراست میں لے لیا گیا تاہم طالبان نے اس معاملے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے پناہ گزین (یواین ایچ سی آر) کے مطابق یو این کے اسائنمنٹ پرکابل میں موجود دو غیرملکی صحافیوں اوران کے ساتھ کام کرنے والے دیگر افغان افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
Two journalists on assignment with UNHCR and Afghan nationals working with them have been detained in Kabul. We are doing our utmost to resolve the situation, in coordination with others.
We will make no further comment given the nature of the situation.
— UNHCR, the UN Refugee Agency (@Refugees) February 11, 2022
یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ صورتحال کو حل کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
صحافی کی اہلیہ کا بیان
ایک صحافی اینڈریو کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ وہ کابل میں یو این ایچ سی آر کیلئے کام کر رہے تھے، صحافی اینڈریو کی حفاظت کیلئے فکر مند ہیں، فوری رہائی چاہتے ہیں۔
Thank you everyone for your messages. Andrew was in Kabul working for the UNHCR & trying to help the people of Afghanistan. We are extremely concerned for his safety & call on anyone with influence to help secure his release. https://t.co/lgVblvlaa3
— natalia antelava (@antelava) February 11, 2022
دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغان حکام معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں اوراس بات کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان صحافیوں کو حراست میں لیا گیا ہے یا نہیں۔
صحافیوں کے خلاف طالبان کی کارروائی
صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس(سی پی جے) نے طالبان سے صحافیوں کو فوراً رہا کرنے کی اپیل کی ہے۔
سی پی جے کے ایشیا پروگرام رابطہ کار اسٹیون بٹلر کا کہنا تھا،”اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی کے ساتھ کام کرنے والے دو صحافیوں کو حراست میں لیاجانا مجموعی طور پر پریس کی آزادی کی صورتحال میں پستی اور صحافیوں پر ہونے والے حملوں میں اضافے کا ثبوت ہے۔‘‘
اس ماہ کے شروع میں رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے اطلاع دی تھی کہ کم از کم 50 میڈیا کارکنوں کو پولیس یا طالبان کی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا یا حراست میں لیا ہے۔
سی پی جے کا کہنا ہے کہ صحافیوں کو گرفتار کرکے بعض اوقات کئی گھنٹے اور یہاں تک کہ ایک ہفتے جیلوں میں رکھا گیا۔