ریاض (ڈیلی اردو) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارت میں ہندو شدت پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کی نسل کشی کے حوالے سے حالیہ بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مسلم خواتین کو ہراساں کرنے اور حجاب کے حالیہ تنازع پر بھی تشویش ظاہر کی۔
دنیا کے ستاون مسلم ملکوں کے گروپ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے پیر کے روز جدہ میں اپنے ہیڈکوارٹر سے جاری ایک بیان میں بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ پیش آنے والے حالیہ واقعات پر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے تمام ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس نے ہندو شدت پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کی نسل کشی کے حوالے سے حالیہ بیانات، سوشل میڈیا پر مسلم خواتین کو ہراساں کرنے اور حجاب کے حالیہ تنازع پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
The General Secretariat of the Organization of Islamic Cooperation (#OIC) expresses deep concern over recent public calls for #genocide of #Muslims by the ‘#Hindutva’ proponents in #Haridwar in the State of #Uttarakhand… pic.twitter.com/9Qh7VVe9dl
— OIC (@OIC_OCI) February 14, 2022
او آئی سی کی جنرل سکریٹریٹ نے ایک سے زائد ٹوئٹ کرکے بھارت کی ریاست اتراکھنڈ میں دسمبر میں منعقدہ ‘ہندو دھرم سنسد’ میں مسلمانوں کی نسل کشی کے سرعام اعلانات، سوشل میڈیا پر مسلمان خواتین کو ہراساں کرنے کے متعدد واقعات اور جنوبی ریاست کرناٹک میں مسلم خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کئے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
او آئی سی نے بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے اس حوالے سے ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے، “او آئی سی کا جنرل سیکریٹریٹ ایک بار پھر بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مسلمان برادری کے تحفظ اور سکیورٹی کو یقینی بنائے اور تشدد، نفرت انگیز جرائم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔”
او آئی سی کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب حجاب پر پابندی کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور اس معاملے پر کرناٹک ہائی کورٹ میں سماعت ہورہی ہے۔