بدین (ڈیلی اردو) صوبہ سندھ کے ضلع بدین کے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والا ہندو کمیونٹی کا 22 سالہ نوجوان سی ایس ایس کا امتحان پاس کرکے پاکستان کا پہلا ہندو پولیس افسر بن گیا، راجا راجیندر کا گھر پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بدین کے ٹیل کا شہر ملکانی جو ہر طرح کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے، جہاں ہر روز سہولیات کے فقدان پر احتجاجی مظاہرے کئے جاتے ہیں اس کے باوجود اسی شہر کے گورنمنٹ کے سکول میں تعلیم حاصل کرکے ہندو کمیونٹی کی میگھواڑ برادری کا 22 سالا نوجوان راجا راجیندر سی ایس ایس کا امتحان پاس کر کے پاکستان کا پہلا اسسٹنٹ سپرینٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) افسر بنا ہے۔
اس موقع پر راجا راجیندر کا کہنا ہے کہ ہم سب پاکستانی ہیں جہاں سب ہی قوموں کو ایک ہی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور میرا میرٹ پر امتحان پاس کرنا اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ والدین کی دعائیں رنگ لے آئیں اور محنت کرکے لاہور میں ایک سال تک سی ایس ایس کا امتحان دینے کے لیئے تیاری کی اور 2021 میں امتحان دیا جس کا نتجہ آپ کے سامنے ہے جبکہ والد لال جی میگھواڑ اور علاقہ مکین ایڈوکیٹ رام کولہی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میرٹ ہے اور اگر کوئی دل سے محنت کرتا ہے تو میرٹ پر آگے بڑھتا ہے۔
امتحان پاس کرنے کی خبر سوشل میڈیا پر جب پھیلی تو علاقہ مکین نوجوان راجا راجیندر سے ملنے کے لیئے بیتاب ہوگئے جبکہ ملکانی شہر پہنچنے پر شہریوں کی جانب سے راجا راجیندر کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور علاقہ مکینوں کی جانب سے پھولوں کے ہار اور اجرک کے تحائف پیش کرکے مبارک باد بھی دی گئی۔
Rajender Meghwar for qualifying CSS 2021. Raja belongs to very remote village Malkani Sharif District Badin who became the first Hindu ASP in Pakistan and has been indicted to Police service of Pakistan (PSP) pic.twitter.com/KRUdbotLJm
— Sanjay Sadhwani (@sanjaysadhwani2) February 15, 2022
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ نوجوان راجا راجیندر پر نا صرف بدین کی عوام بلکہ پاکستان بھر کی ہندوبرادری کمیونٹی کو فخر ہے اور دنیا کے لیئے ایک پیغام بھی ہے پاکستان میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق دیئے جاتے ہیں۔