غزہ (ڈیلی اردو) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں اسرائیلی فوج نے ایک چودہ سالہ فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ یہ واقعہ منگل کے روز جنوبی بیت لحم میں خضر کے مقام پر پیش آیا۔
فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ الخضر کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے فلسطینی نوجوان کی شناخت محمد شحادہ کے نام سے کی گئی ہے۔
هذا الطفل الفلسطيني اسمه "محمد شحادة"، ستفتقده عائلته هذه الليلة وسيفتقده أحبته في هذه الدنيا، فقد قتله جنود الاحتلال الإسرائيلي قبل قليل في مدينة بيت لحم بالضفة الغربية المحتلة.#فلسطين pic.twitter.com/ZihITDt9jt
— رضوان الأخرس (@rdooan) February 22, 2022
وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے الخضر پر دھاوے کے دوران فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلائیں، آنسوگیس کی شیلنگ کی اور صوتی بموں سے نشانہ بنایا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان ہلاک ہوگیا۔ فلسطینیوں نے گولی لگنے کے بعد شدید زخمی فلسطینی کو اٹھانے کی کوشش کی مگر قابض فوج نے ہلال احمر کے عملے اور شہریوں کو اس کے قریب جانے سے روک دیا اور کہا کہ زخمی کے قریب جانے والے کو گولی مار دی جائے گی۔
اسرائیلی فوجیوں نے متعدد نوجوانوں کو گرفتار بھی کر لیا۔ فلسطینی نوجوان علاقے میں اسرائیلی کارروائیوں کیخلاف احتجاج کررہے تھے۔ اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں کے متعدد مکانات کو بھی نقصان پہنچایا۔
اسرائیل نے1967 میں مغربی کنارے پر قبضہ کیا تھا۔ اسرائیل مغربی کنارے میں غیرقانونی یہودی بستیاں تعمیر کر چکا ہے جس میں 5 لاکھ سے زائد یہودی رہائش پذیر ہیں۔