پشاور شیعہ مسجد دھماکا: خودکش بمبار کی ساتھیوں کے ہمراہ ایک اور ویڈیو سامنے آ گئی

پشاور (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں دو روز قبل نماز جمعہ کے دوران شیعہ جامع مسجد میں ہونے والے خودکش حملے کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پشاور کی جامع مسجد کوچہ رسالدار پر نمازِ جمعہ کے دوران خودکش حملہ کرنے والے بمبار کی دھماکے سے قبل اپنے ساتھی دہشت گردوں کے ساتھ گفتگو کرتے ویڈیو سامنے آگئی۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1500411636179701761?t=W5EO85VuzczrgcAc7dOfcw&s=19

دھماکے سے کچھ دیر قبل کی ایک اور ویڈیو منظرِعام پر آئی ہے جس میں تینوں دہشت گردوں کو گفتگو کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ گفتگو کے بعد تینوں دہشت گرد کوہاٹی چوک کی جانب روانہ ہو جاتے ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ روز پشاور دھماکے کی منظرِعام پر آنے والی ویڈیو میں خودکش حملہ آور کو ساتھیوں سمیت رکشے میں آتے دیکھا گیا تھا۔

واضح رہے کہ جمعے کے روز خیبر پختونخوا کے صوبائی حکومت پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کی شیعہ جامع مسجد کوچہ رسالدار میں نمازِ جمعہ کے دوران ہوئے خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 64 ہو چکی ہے۔ واقعے میں 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جن میں سے 37 زخمی لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں، جبکہ 5 زخمی آئی سی یو میں ہیں۔

پشاور دھماکے میں جان سے جانے والوں میں قبائلی ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار اور ہنگو کے افراد بھی شامل تھے جب کہ زخمیوں میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے افراد بھی ہیں۔

پشاور دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔

عینی شاہدین کے مطابق جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے دوران سیاہ لباس میں ملبوس خودکش بمبار نے پہلے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی پھر منبر کے سامنے آ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ اس حوالے سے سی سی پی او پشاور کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے کچھ سہولت کاروں کو حراست میں لے لیا ہے اور خودکش حملہ آور کی شناخت بھی ہو گئی ہے۔

ادھر پشاور میں نمازِ جمعہ کے دوران شیعہ جامع مسجد میں ہونے والے خود کش دھماکے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم ‘داعش’ نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

داعش کی نیوز ایجنسی ‘اعماق’ نے ایک بیان میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ بیان کے مطابق حملہ آور نے پہلے سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی اور بعد میں امام بارگاہ کے اندر داخل ہوکر خود کو بارودی مواد سے اڑا دیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان میں ہونے والے بعض بم دھماکوں کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی جاتی رہی ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں