اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پشاور شیعہ جامع مسجد بم دھماکے کے قصور واروں کو سزا دلانے کے لیے تمام ملکوں سے پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی اپیل کی۔ پاکستان نے اس اپیل کے لیے چین اور متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پشاور میں ایک مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کو “گھناونا اوربزدلانہ” قرارد دیتے ہوئے دنیا کے تمام ملکوں سے اپیل کی کہ وہ قصورواروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے پاکستان کی مکمل مدد کریں۔
متحدہ عرب امارات کی سفیر لانا زکی نسیبہ، جو اس وقت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر بھی ہیں، نے کہا، “سلامتی کونسل کے تمام رکن ملکوں نے پاکستان کے پشاور میں کوچہ رسالدار مسجد میں جمعے چار مارچ 2022 کو ہونے والے گھناونے او ربزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔”
#UNSC Press Statement on Terrorist Attack in Pakistan
????️Expressed deepest sympathy & condolences to the families of the victims & to the Government of Pakistan
????️Reaffirmed that terrorism in all its forms & manifestations constitutes a serious threat to int'l peace & security pic.twitter.com/WFNrSnj7zq— UAE Mission to the UN (@UAEMissionToUN) March 6, 2022
اس دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ ان خراسان (داعش خراسان) نامی تنظیم نے قبول کی تھی۔ اس حملے میں کم از کم 65 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہوگئے تھے۔
دہشت گردی کی ہر کارروائی مجرمانہ
اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے پشاور مسجد حملے میں ہلاک ہونے والوں اور متاثرین کے رشتہ داروں کے علاوہ حکومت پاکستان کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار اور زخمیوں کی مکمل اور جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔
سلامتی کونسل کے بیان میں کہا گیا،”سلامتی کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کی کوئی بھی کارروائی مجرمانہ اور بلاجواز ہے خواہ اس کا محرک کچھ بھی ہو، جہاں بھی، جب بھی اور جس نے بھی کیا ہو اور یہ بین الاقومی امن اور سکیورٹی کے لیے سنگین خطرات میں سے ایک ہے۔”
بیان کے مطابق ”سلامتی کونسل کے اراکین نے دہشت گردی کی ان قابل مذمت کارروائیوں کے مجرموں، منتظمین، مالی معاونت کرنے والوں اور اسپانسرز کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس نے تمام ریاستوں پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق اس سلسلے میں حکومت پاکستان اور دیگر تمام متعلقہ حکام کے ساتھ فعال تعاون کریں۔”
Ambassador Munir Akram @PakistanPR_UN ????????????????thanked the SG @antonioguterres ; the @UNAOC ; the Security Council esp China ????????@ChinaAmbUN for proposing the #SC press statement, & UAE ???????? for securing consensus on it & issuing the statement to condemn the terrorist attack in Peshawar. https://t.co/vJl3L03dYk
— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) March 6, 2022
پاکستان کی جانب سے شکریہ
سلامتی کونسل کی طرف سے جاری بیان کے بعد اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش کا شکریہ ادا کیا۔
پاکستانی سفیر نے پشاور مسجد پر دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے سلامتی کونسل میں قرار داد پیش کرنے کے لیے چین اور اس پر اتفاق رائے کو یقینی بنانے کے لیے متحدہ عرب امارات کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ پشاور حملے کے فوراً بعد اقوام متحدہ سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش حملے کی مذمت کی تھی اور انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا،”عبادت گاہوں کو جنگ ہونا چاہئے اہداف نہیں۔” انہوں نے پاکستان کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں بھی حملے کو ‘ہولناک’ قرار دیتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا تھا۔