اسلام آباد (ڈیلی اردو) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق نے ایم این اے چوہدری عابد رضا کے خلاف مقدمے پر تفصیلی رپورٹ آئندہ اجلاس میں طلب کر لی ہے جبکہ ممبر قومی اسمبلی فہیم خان کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنے والے تھانہ ڈیفنس کراچی کے ایس ایچ او مسعود رضا اور تفتیشی آفسر امداد خواجہ کو معطل کرنے کی سفارش کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔
کمیٹی کا اجلاس چیئرمین رانا محمد قاسم نون کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزیر سیفران علی محمد خان کی نیشنل اسمبلی کے رولز آف پروسیجرز و کنڈیکٹ 2007ء کے رولز 69 میں ترمیم کا معاملہ موخر کر دیا کیوں کے رولز میں ترمیم کا معاملہ وزیر اعظم کے وقفہ سوالات سے متعلقہ تھا۔
اجلاس میں ایم این اے علی نواز شاہ کا کراچی انتظامیہ کے نامناسب رویہ کا معاملہ محرک نہ ہونے کی وجہ سے موخر کر دیا گیا۔
اجلاس میں کالعدم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے ممبر قومی اسمبلی چوہدری عابد رضا نے استحکاق مجروح ہونے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ گجرات پولیس نے ان کے خلاف جعلی ایف آئی آر کاٹی ہے انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایس پی ہیڈ کوارٹر میاں طاہر بشیر اور ڈی ایس پی میاں محمد نے ان کی جائیداد پر زبر دستی قبضہ کر لیا۔
واضح رہے کہ 1998 میں گجرات میں 6 افراد کے قتل کا الزام میں کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے رہنما چوہدری عابد رضا پر لگا تھا۔ حساس ادارے نے عابد رضا کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ ملک سے ترکی فرار ہو رہے تھے بعد ازاں 2003 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے انہیں سزائے موت کا حکم سنایا تھا لیکن مدعی مقدمہ سے صلح کے بعد عدالت کو ضمانت منظور کرنا پڑی۔
کمیٹی نے مقدمہ کی تحقیقات کیلئے آفسر تعینات کرنے کی سفارش کی اور تفصیلی رپورٹ آئندہ اجلاس میں طلب کر لی۔
اجلاس میں ممبران اسمبلی علی وزیر، سردار ذوالفقار علی خان، چوہدری ارمغان ،محسن شاہ نواز رانجھا، امجد فاروق کھوسہ، میاں محمد شفیق، سید مرتضیٰ مہمد، فہیم خان نے شرکت کی۔