ماسکو (ڈیلی اردو) روس نے غلط خبریں پھیلانے کے الزام میں 29 برطانوی صحاٖفیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔
#Russia: RSF is highly alarmed by the escalation of censorship that is the banning of 29 UK journalists including @guardian, @BBC & @SkyNews. The Kremlin explained its decision by the “fakes” about the war in #Ukraine & country's "unfriendly actions". 1/2 https://t.co/08HI3VSKRG
— RSF (@RSF_inter) June 15, 2022
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے غلط خبریں پھیلانے کے الزام میں 29 برطانوی صحاٖفیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی ہے جس میں 4 صحافیوں کا تعلق خبر رساں ادارے بی بی سی، 5 کا تعلق گارڈین اور ایک کا تعلق فائنینشل ٹائمز سے ہے۔
Russia hits dozens of British journalists & media figures at BBC, Sky, Guardian, Times, Telegraph, FT & more with an entry ban in tit-for-tat move and for “spreading false information” about the war in Ukrainehttps://t.co/YsJN1K0ZKn
— Jake Cordell (@JakeCordell) June 14, 2022
علاوہ ازیں جن صحافیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سنڈے ٹائمنز، دی انڈیپنڈینٹ، ڈیلی میل، اسکائی نیوز اور ڈیلی ٹیلی گراف سمیت دیگر ادارے شامل ہیں۔
روس نے دیگر 20 افراد پر بھی پابندی عائد کی ہے جن کا تعلق دفاعی معاملات سے ہے جبکہ ان میں فوجی اور فضائی معاملات کے علاوہ برطانوی وزیر برائے دفاع جیریمی کوئن اور برطانیہ کے ایئر چیف مائیک وگسٹن شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ برطانوی صحافی جان بوجھ کر روس اور یوکرین میں دونباس سے متعلق غلط اور یکطرفہ اطلاعات پھیلانے میں ملوث ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام مغربی پابندیوں، روس سے متعلق غلط خبریں پھیلانے اور برطانوی حکومت کے روس کے خلاف اقدامات کے جواب میں اٹھایا گیا ہے۔
دفاعی معاملات کے ماہرین پر پابندی کے حوالے سے روس کا کہنا ہے کہ یہ افراد یوکرین کو ہتھیار بھجوانے کے فیصلوں میں شامل ہوتے ہیں جن کو مقامی ڈیتھ اسکواڈ اور نازی گروپس مقامی افراد کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ روس نے یوکرین پر حملے کے بعد مقامی اور غیر ملکی آزاد صحافی اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا جبکہ سوشل میڈٰیا پلیٹ فارمز تک بھی رسائی پر پابندی عائد کی تھی۔