بھارت: توہینِ رسالت کا مرتکب، بی جے پی رہنما گرفتار

نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں پولیس نے منگل کو حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن قومی اسمبلی (ایم ایل اے) راجہ سنگھ کو مسلمانوں اور نبی کریم ﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

دبیر پورہ پولیس اسٹیشن اور حیدرآباد سٹی پولیس آفس میں بھی مسلسل احتجاج کے بعد ایم ایل اے کے خلاف مجرمانہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

راجہ سنگھ نے مبینہ طور پر حیدرآباد میں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کے حالیہ شو کے رد عمل میں ایک قابل اعتراض ویڈیو بنائی تھی۔

https://twitter.com/NehaNandini6/status/1561940116368949248?t=iUpcnK3JfDPFy-gbxfL1uw&s=19

ویڈیو میں انہوں نے منور کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کے علاوہ کمیونٹی کے افراد کے خلاف بات کی اور منور پر ماضی میں گستاخانہ کامیڈی کرنے کا الزام لگایا۔

بیس اگست کو حیدرآباد میں منور کے شو سے ایک دن قبل راجہ سنگھ کو پولیس نے احتیاطی تحویل میں لے لیا تھا۔

اس وقت انہوں نے اعلان کیا کہ اگر حیدرآباد میں منور کے شو کی حکومت نے اجازت دی تو اس کے رد عمل میں ایک اور شو ہوگا اور وہ اس کا اہتمام کریں گے اور کسی بھی فرقہ وارانہ خرابی کے لیے ڈپٹی جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) ذمہ دار ہوں گے۔

پولیس نے ایم ایل اے کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا ہے، جبکہ مسلم کمیونٹی کے ارکان نے ان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں راجہ سنگھ کے توہین آمیز تبصروں کے خلاف احتجاج جاری ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں