پشاور (ڈیلی اردو) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ ریاست پاکستان کی جانب سے یوکرائن کو اسلحے فراہم کرنے کی خبریں خطرناک ہیں۔
ریاست کی جانب سے یوکرائن کو اسلحہ فراہمی کی خبریں خطرناک ہیں۔اگر سچ ہیں تو نتائج خطرناک ہوں گےاور برے اثرات عوام پر پڑیں گے۔پرائی جنگوں میں کودنا ہمیشہ خطرناک نتائج لیکر آتا ہے۔50سال قبل جن غلط پالیسیوں کو بنیاد بنا کر ہم پرائی جنگ کا حصہ بنے تھے،اسکے ثمرات آج تک بھگت رہے ہیں
1/4— Asfandyar Wali Khan (@AsfandyarKWali) September 14, 2022
اگر یہ خبریں سچ پر مبنی ہیں تو اس کے نتائج خطرناک ہوں گیاور اسکے برے اثرات پورے پاکستان کے عوام پر پڑیں گے۔
باچا خان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی سربراہ اسفندیار ولی خان کا کہناتھا کہ پرائی جنگوں میں کودنا ہمیشہ خطرناک نتائج لے کر آتا ہے۔
ریاست پاکستان کی جانب سے یوکرائن کو اسلحے فراہم کرنے کی خبریں خطرناک ہیں۔ پچاس سال قبل جن غلط پالیسیوں کو بنیاد بنا کر ہم جس پرائی جنگ کا حصہ بنے تھے اسکے ثمرات آج تک بھگت رہے ہیں۔انہی غلط فیصلوں کی بدولت پختون خطے میں آج تک خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے۔ @AsfandyarKWali pic.twitter.com/Wf3RnPridB
— Awami National Party (@ANPMarkaz) September 14, 2022
پچاس سال قبل جن غلط پالیسیوں کو بنیاد بنا کر ہم جس پرائی جنگ کا حصہ بنے تھے اسکے ثمرات آج تک بھگت رہے ہیں۔انہی غلط فیصلوں کی بدولت پختون خطے میں آج تک خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے پاکستان اور عوام کے بہتر مفاد میں ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اے این پی کے شروع ہی سے موقف ہے کہ تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر اور برادرانہ تعلقات میں ہی ہماری بقا ہے۔ تعلقات بہتر ہوں گے تو آزادانہ تجارت اور آمدورفت کی راہ میں رکاوٹیں نہیں ہونگی۔ کاروبار، تجارت اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے، جس سے معیشت مستحکم ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اے این پی نے ہمیشہ امن کیلئے کوششیں کیں ہیں اور آج بھی ہر قسم کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں، بطور ریاست پاکستان اگر مصالحت کیلئے کردار ادا نہیں کرسکتا تو فریق بننے سے گریز کرے۔
اس طرح کے اقدامات اگر ایک طرف بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں تو دوسری جانب ملک کے اندر بھی مشکلات میں اضافہ کررہے ہیں۔ ابھی بھی وقت ہے، چند لوگوں کے ذاتی مفاد کی بجائے ملکی مفاد کو سامنے رکھ کر کردار آگے بڑھنا ہوگا۔