لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب پولیس نے ضلع سیالکوٹ میں چہلم امام حسینؑ کے موقع پر برآمد ہونے والے مرکزی جلوس پر مبینہ حملے کے الزام میں 14 افراد کو گرفتار کرلیا۔
https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1571139112589234176?t=tUfNwEoYiS4vTI7oae-Y5Q&s=19
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں پنجاب پولیس نے کہا کہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کیا بلکہ اس واقع کا مقدمہ درج کرکے اب تک 14 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
پنجاب پولیس نے صوبہ بھر میں چہلم سیدنا امام حسین علیہ السلام کے سلسلے میں سینکڑوں مجالس اور جلوسوں کے لیے بھرپور سکیورٹی فراہم کی اور امن امان کو یقینی بنایا، سیالکوٹ میں چند غیر ذمہ دار عناصر کی وجہ سے ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا.1/3 pic.twitter.com/IphPzEKv3z
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) September 18, 2022
بیان میں کہا گیا ہے کہ واقع کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے، تمام مکاتبِ فکر کے علمائے کرام نے واقعہ کی مذمت کی ہے اور وہ سیالکوٹ پولیس سے مکمل رابطے میں ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پنجاب پولیس نے صوبہ بھر میں چہلم سیدنا امام حسین علیہ اسلام کے سلسلے میں سیکڑوں مجالس اور جلوسوں کے لیے بھرپور سیکیورٹی فراہم کی اور امن امان کو یقینی بنایا لیکن سیالکوٹ میں چند غیر ذمہ دار عناصر کی وجہ سے ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔
قبل ازیں، ڈان نیوز کے مطابق پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں چہلم امام حسین ؑکے ماتمی جلوس پر مبینہ طور پرحملہ کرنے والے 30 ملزمان کے خلاف پولیس نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
سیالکوٹ پولیس کی طرف سے تھانہ حاجی پورہ میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ متعدد زائرین نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسینؑ اور دیگر شہدا کربلا کی یاد میں شہاب پورہ سے برآمد مرکزی ماتمی جلوس میں شرکت کے لیے جا رہے تھے کہ عالم چوک کے قریب لوہے کی سیخوں اور ہتھیاروں سے لیس لوگوں کے ایک گروہ نے زائرین کو زبردستی روکنے کی کوشش کی۔
مسلح افراد نے زائرین پر پتھراؤ کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر فائرنگ بھی کی۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیو میں لوگوں کے ایک گروہ کو ہاتھوں میں لوہے کی سلاخیں اور ہتھیار لے کر زائرین کے آنے کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور جیسے ہی وہ قریب پہنچتے ہیں تو مسلح افراد نعرے بازی کرتے ہوئے ان پر پتھراؤ اور فائرنگ کرنا شروع کرتے ہیں۔
فائرنگ اور پتھراؤ کے نتیجے میں محمد اعظم، غلام شبیر، سید حسن علی، مدثر علی، غلام عباس، محمد جمیل علی جعفر، محمد نعیم، محمد نواز، ثقلین علی، علی زمان، عظمت علی اور شہباز علی سخت زخمی ہوگئے۔
اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس افسر فیصل کامران بھاری نفری کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچے جس کے بعد حملہ آور وہاں سے بھاگ نکلے۔
ریسکیو 1122 نے زخمیوں کو طبی امداد دینے کے بعد مزید علاج کے لیے گورنمنٹ سردار بیگم ہسپتال منتقل کیا۔
حاجی پورہ پولیس نے 30 ملزمان بشمول خالد محمود، محمد زبیر، مزمل، عمیر، معاویہ، محمد وسیم، زین العابدین اور مولوی قیصر پر انسداد دہشت گردی کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
ترجمان ضلع پولیس خرم شہزاد نے کہا کہ شہر کا امن و امان خراب کرنے والے شر پسند عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔