(ڈیلی اردو/کورین سینٹرل نیوز ایجنسی) شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ ریاست کے سربراہ کِم جونگ اُن نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے دو کروز میزائلوں کی لانچنگ کی نگرانی کی ہے جو پہلے ہی شمالی کوریا کی فوج کے ”ٹیکٹیکل نیوک“ یونٹس میں تعینات کیے جا چکے ہیں۔
With Russia's Putin raising a terrifying prospect of using tactical nuclear weapons after battlefield losses in Ukraine, there’s fear that this normalization of threats is emboldening North Korea's Kim with his still incomplete nuclear program. By @APklug https://t.co/GAv2sO1Akd
— The Associated Press (@AP) October 13, 2022
کِم نے حالیہ ہفتوں میں بیلسٹک میزائلوں کے لانچ کی نگرانی کی ہے، جسے پیانگ یانگ نے ٹیکٹیکل نیوکلیئر مشقوں کے طور پر بیان کیا ہے۔ اس میں جنوبی کوریا کے ہوائی اڈوں اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی نقل تیار کی گئی ہے۔
North Korean leader Kim Jong Un has warned adversaries his nuclear forces are fully prepared for “actual war,” a day after the isolated country’s latest launch in a recent flurry of missile tests https://t.co/PahlJ18PjU
— CNN (@CNN) October 13, 2022
کورین خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ بدھ کے روز کیے گئے دونوں کروز میزائلوں کے تجربے کا مقصد ہتھیاروں کی ”جنگی کارکردگی کو بڑھانا“ تھا، جو کہ ”کورین پیپلز آرمی کے یونٹس میں ٹیکٹیکل نیوکس کے آپریشن کے لیے تعینات کیے گئے تھے۔“
North Korea says it practiced firing cruise missiles able to carry nuclear weapons https://t.co/OPDuXld0iu pic.twitter.com/ng3SalxXZo
— Reuters (@Reuters) October 13, 2022
کورین سنٹرل نیوز ایجنسی نے بتایا کہ کروز میزائل جو بیلسٹک میزائلوں سے کم اونچائی پر سفر کرتے ہیں، ان کا پتہ لگانا اور روکنا مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنے اہداف کو نشانہ بنانے سے پہلے سمندر کے اوپر 2,000 کلومیٹر (1,240 میل) تک کا راستہ طے کیا۔
North Korea releases images of Kim Jong Un overseeing a missile launch.
North Korea says its recent barrage of missile launches were tests of its tactical nuclear weapons to “hit and wipe out” potential South Korean and U.S. targets. pic.twitter.com/iFvuRgl5Np
— Pop Crave (@PopCrave) October 10, 2022
خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ کم نے تجربات کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا، جس سے ان کے بقول یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی جوہری جنگی افواج ”حقیقی جنگ کے لیے پوری تیاری“ میں ہیں اور یہ ”دشمنوں کو واضح انتباہ“ ہے۔
سیئول اور واشنگٹن کے حکام کئی مہینوں سے خبردار کر رہے ہیں کہ پیانگ یانگ ایک اور جوہری تجربہ کرنے کے لیے تیار ہےجو ملک کا ساتواں تجربہ ہوگا۔
اقوام متحدہ کی جانب سے پیانگ یانگ پر کروز میزائل ٹیسٹ کرنے کے حوالے سے تکنیکی طور پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے، لیکن تمام بیلسٹک میزائل لانچ پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
شمالی کوریائی اہلکار کا کہنا ہے کہ ”کروز میزائلوں کا یہ ٹیسٹ پیانگ یانگ کی جوہری وار ہیڈز کو نصب کرنے کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔“