پیانگ یانگ (ڈیلی اردو/اے پی/اے ایف پی/ڈی پی اے/رائٹرز) شمالی کوریا نے جمعے کے روز ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا اور اس کے جنگی جہازوں نے جنوبی کوریا کی سرحد کے قریب پروازیں بھی کی ہیں۔ اس نئی پیش رفت سے خطے میں پہلے سے ہی موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
North Korea fired a short-range ballistic missile into the sea off its east coast, according to South Korea's military. Seoul also scrambled fighter jets when a group of about 10 North Korean military aircraft flew close to their heavily fortified border https://t.co/P3wer0TOSg pic.twitter.com/mkI0BvzQAB
— Reuters (@Reuters) October 14, 2022
جنوبی کوریا کی فوج نے بتایا کہ شمالی کوریا کے جنگی جہازوں کی جانب سے سرحد کے قریب پروازوں کے بعد سیول کے جنگی جہازوں نے بھی پروازیں کیں۔ دوسری طرف پیونگ یانگ کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے جنوبی پڑوسی کی جانب سے “اشتعال انگیز کارروائی” کے جواب میں جو مناسب سمجھا وہ کیا۔
North Korea flew warplanes close to the border with South Korea and then launched another ballistic missile https://t.co/7jqySAoEBp pic.twitter.com/Dh4AXMbInP
— Al Jazeera English (@AJEnglish) October 13, 2022
اس اقدام سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا جو پہلے ہی شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں اور جوہری ہتھیاروں کے حالیہ تجربات کی وجہ سے کافی کشیدہ ہے۔
یہ پیش رفت شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی نگرانی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کے تجربات کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر ہوئی ہے۔
کم جونگ ان نے ان تجربات کو “حقیقی جنگ” کے لیے پیانگ یانگ کی تیاری کا مظاہرہ قرار دیا تھا۔
جنوبی کوریا کا ردعمل
جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کی جانب سے کشیدگی میں اضافے کی مذمت کی اور اسے سن2018 کے باہمی فوجی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا۔ اس معاہدے کے تحت سرحدی علاقوں میں “مخاصمانہ اقدامات” ممنوع ہیں۔
سیول کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا کو اس اشتعال انگیزی کی قیمت چکانی پڑے گی۔ سیول نے تقریباً پانچ برس قبل ہی شمالی کوریا کے خلاف پہلی یک طرفہ پابندیاں عائد کی تھیں جن میں میزائل تیاری پروگرام میں شامل شمالی کوریا کے 15 افراد اور 16 اداروں کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔
جنوبی کوریا کی فوج نے آج کہا کہ اس نے شمالی کوریا کی جانب سے آرٹلیری کے 170 گولوں کی فائرنگ کا بھی مشاہدہ کیا ہے، جو مشرقی اور مغربی ساحل کے جانب کی گئی ہے۔ ان میں سے کچھ گولے بفر زون کے اندر گرے ہیں۔ گو کہ ان گولوں میں سے کوئی بھی جنوبی کوریا کی سمندری حدود میں نہیں گرا تاہم بفر زون میں گولوں کا گرنا بھی 2018 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
شمالی کوریا نے کیا کہا؟
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق جمعہ کی صبح سویرے میزائل کا تجربہ کرنے کے فوراً بعد، شمالی کوریا نے کہا کہ یہ اس کے جنوبی پڑوسی کی جانب سے ”فوجی کشیدگی کو ہوا دینے” کے جواب میں کیا گیا ہے۔
پیونگ یانگ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے کے مطابق شمالی کوریا کی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ جنوبی کوریا کی فوج نے جمعرات کو کے پی اے ففتھ کور کے فارورڈ ڈیفنس ایریا کے قریب تقریباً 10 گھنٹے تک توپ خانے سے گولہ باری کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کورین پیپلز آرمی (کے پی اے) نے ”اشتعال انگیز کارروائی” کے جواب میں ”سخت فوجی جوابی اقدامات” کیے۔ اور جنوبی کوریا کی فوج کو ایک سخت وارننگ دی گئی ہے جو لاپرواہی کے ساتھ فرنٹ لائن کے علاقے میں فوجی کشیدگی کو ہوا دیتا ہے۔”