صنعا (ڈیلی اردو/این این آئی) یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے ملک کے جنوب مشرق میں حضر موت گورنری کے شہر مکلا میں الضبہ آئل پورٹ پر دو ڈرونز سے حملہ کر دیا۔ حضر موت کے گورنر مبخوت بن ماضی نے ایک ویڈیو بیان میں تصدیق کی ہے کہ دو بوبی پھنسے ہوئے حوثی ڈرونز نے مکلا کے مشرق میں الضبہ آئل پورٹ کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے واضح کیا کہ حوثی ملیشیا نے الضبہ آئل پورٹ کو نشانہ بناتے ہوئے دو ڈرون حملے کئے اور یہ اس وقت کئے گئے جب بندرگاہ سے خام تیل کی ترسیل کرنے والے جہاز کی آمد ہوئی تھی۔
بن ماضی نے کہا کہ ڈرون کو گولی مار دی گئی اور اس حملے میں کوئی انسانی یا مادی نقصان نہیں ہوا۔
حوثیوں کا حملہ مارب اور الجوف کے درمیان والے علاقے سے کیا گیا تھا۔
حضر موت کے گورنر نے تصدیق کی کہ حکومت اور اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
الشحر شہر اور بندرگاہ کے آس پاس کے مقامی باشندوں نے دوپہر دو بجے دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی۔ جس کے بعد سیکورٹی اور فوجی دستوں نے بندرگاہ کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو بند کر دیا۔ یہ حملہ حوثی ملیشیا کی جانب سے بین الاقوامی تیل اور شپنگ کمپنیوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی کے لگ بھگ دو ہفتے بعد ہوا ہے۔
حوثی گروپ نے حضر موت گورنری میں الضبہ آئل پورٹ کو نشانہ بنانے کا اعتراف بھی کرلیا۔
گروپ کے فوجی ترجمان یحیی ساری نے اپنے ٹوئٹر اکائونٹ پر بیان میں کہا کہ گروپ کی فورسز نے ایک “ہلکی انتباہی چوٹ ” لگائی ہے تاکہ ایک تیل بردار جہاز کو روکا جا سکے جو حضر موت میں الضبہ کی بندرگاہ سے خام تیل لوڈ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حوثی گروپ مستقبل میں “کسی بھی جہاز کو روکنے سے دریغ نہیں کرے گا”۔
یمن کے وزیر اطلاعات معمر العریانی نے کہا کہ یمنی حکومت حوثی گروپ کی جانب سے دو ایرانی ساختہ ڈرونز کے ذریعے حضر موت گورنری میں الضبہ بندرگاہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔