پاراچنار (م ص) ضلع کرم کے سرحدی علاقوں میں افغان باشندوں کی پاکستانی علاقے میں سڑک کی تعمیر کی کوشش پر فائرنگ کے تبادلے میں تین ایف سی اہلکار اور دو بچوں سمیت 7 پاکستانی شہری زخمی جبکہ متعدد مویسی ہلاک ہو گئے، سرحدی علاقوں میں حالات کشیدہ، عمائدین نے مذاکرات کا عمل شروع کر دیا۔
وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز ساجد طوری کے مطابق افغانیوں کی جانب سے آبادی کو نشانہ بنانے پر فورسز نے بھی جوابی کاروائی شروع کر دی، افغانستان کی جانب سے کرم بارڈر کی خلاف ورزی اور شہری آبادی کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، سرحد کے دونوں جانب لوگوں کے درمیان زمینی تنازعات کو دوطرفہ جرگہ اور سفارتی ذرائع کے ذریعے حل کیا جائے۔
افغانستان کی جانب سے خرلاچی اور بوڑکی کے مقام پر پاکستان کی کرم بارڈر کی خلاف ورزی اور شہری آبادی کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ وفاقی وزیر ساجد حسین طوری pic.twitter.com/iJGBxowuvT
— Sajid Hussain Turi (@SajidTuriPPP) November 20, 2022
ہسپتال زرائع کے مطابق افغانستان سے مقامی آبادی پر گولہ باری سے دو بچے شدید زخمی جبکہ متعدد مویشی ہلاک ہو گئے، فائرنگ کے تبادلے میں تین ایف سی اہلکار بھی زخمی ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب طوری بنگش قبائل کے رہنما عنایت طوری اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ضلع کرم کے سرحدی علاقے خرلاچی کے پاکستانی حدود میں افغان باشندوں نے ہفتے کے روز سڑک کی تعمیر کی کوشش کی جس پر فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا، بعدازاں جرگہ کی کوششوں سے فائر بندی ہو گئی تاہم اتوار کے روز دوبارہ پاکستانی علاقوں میں افغان باشندوں نے زبردستی سڑک کی تعمیر شروع کر دی جس پر دوبارہ شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا جو تاحال جاری ہے، فائرنگ کے باعث علاقے میں شدید کشیدگی اور خوف و ہراس ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔