نیٹو سربراہ غیر اعلانیہ دورے پر یوکرین پہنچ گئے

کیف (ڈیلی اردو/اے ایف پی/اے پی/ڈی پی اے) مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ غیر اعلانیہ دورے پر یوکرین پہنچ گئے ہیں۔ دوسری جانب یوکرینی صدر نے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وقت آن پہنچا ہے اور ان کے ملک کو نیٹو اتحاد کی رکنیت دینے میں تاخیر نہ کی جائے۔

یوکرین پر روسی حملے کے بعد مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ ژینس اشٹولٹن برگ کا یوکرین کا یہ پہلا دورہ ہے۔ نیٹو کے سربراہ نے دارالحکومت کییف میں ان فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا، جو روسی افواج سے لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے۔

اس کے ساتھ ہی اشٹولٹن برگ نے دوران جنگ قبضے میں لیے جانے والے روسی فوجی سازوسامان کا معائنہ بھی کیا، جو کییف کے ایک مرکزی چوک میں نمائش کے لیے رکھا گیا تھا۔

‘یوکرین کو نیٹو میں شامل کیا جائے‘

یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ نیٹو یوکرین کو اپنے فوجی اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دینے کا سیاسی فیصلہ کرے۔ انہوں نے مغربی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کییف جاننا چاہتا ہے کہ یہ فیصلہ کب کیا جائے گا۔

اس کا جواب دیتے ہوئے نیٹو کے سربراہ نے کہا کہ اگلے سربراہی اجلاس میں یوکرین کی اس اتحاد میں شمولیت کے بارے میں بات چیت کرنا ایجنڈے میں سرفہرست ہو گا۔ ان کا کہنا تھا، ”یوکرین کا مستقبل یورو اٹلانٹک خاندان میں ہے۔ یوکرین کا مستقبل نیٹو میں ہے اور تمام اتحادی اس بات پر متفق ہیں۔‘‘

ژینس شٹولٹن برگ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عندیہ دیا کہ جولائی میں طے شدہ نیٹو سربراہی کانفرنس ‘تاریخی‘ ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے اس سربراہی اجلاس میں یوکرینی صدر کو بھی مدعو کیا ہے۔

یوکرینی صدر نے اس موقع پر نیٹو اتحاد کے سربراہ سے مزید جدید ہتھیاروں کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

یاد رہے کہ یوکرین نے نیٹو اتحاد میں ہونے کی باقاعدہ درخواست جمع کروا رکھی ہے۔ دوسری جانب روس نے اسی بات کو بنیاد بناتے ہوئے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ روس ایک عرصے سے یہ کہتا آیا ہے کہ یوکرین کو نیٹو اتحاد میں شامل نہ کیا جائے۔ روس اس تناظر میں ماضی کے ایک معاہدے کا حوالہ دیتا ہے، جس میں نیٹو کی روسی سرحدوں کی جانب وسعت نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

روس یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے اس ملک کے چار علاقوں کو جزوی طور پر اپنے ساتھ ضم کر چکا ہے۔

ژینس اشٹولٹن برگ کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب یوکرینی فورسز روس کے خلاف موسم بہار میں جوابی کارروائی کرنے کا منصوبہ تیار کر چکی ہے۔ قبل ازیں یوکرینی فورسز نے موسم سرما میں باخموت کے قریبی علاقوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں ہر بار انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں