نئی دہلی + گوا (ڈیلی اردو/بی بی سی) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے دہشت گردی کو سفارتی پوائنٹ سکورنگ کے لیے استعمال کیے جانے کی بات پر انڈین وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا شکار ہونے والے دہشت گردی کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھا کرتے بلکہ ان کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔
گوا میں ہونے والے اایس سی او اجلاس کے بعد میڈیا کے سوالوں کے جواب میں انڈین وزیر خارجہ جے شنکر نےکہا کہ ’دہشت گردی کو فروغ دینے والے ، اسکا جواز دینے والے اور(معذرت کے ساتھ) دہشت گردی کی صنعت کے ترجمان ملک پاکستان کو اس کی پوزیشن کا جواب دیا گیا ہے۔ دہشت گردی سے متاثرہ فریق ، دہشت گردی کرنے والے کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔‘
بلاول بھٹو اور پاکستان سے متعلق کے حوالے سے پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں انھوں نے مزید کہا کہ ’بلاول بھٹو کے ساتھ ایس سی او کانفرنس میں وہی سلوک کیا گیا جو دہشت گردی کی صنعت کو فروغ دینے والے ملک کے ترجمان کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
جے شنکر کے مطابق ‘دہشت گردی سے متاثرہ خود کا دفاع کرتے ہیں اور دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہیں، یہی ہو رہا ہے۔‘
جے شنکر نے کہا ’ان کا یہاں آکر ایسے منافقانہ بیان دینا کہ جیسے ہم ایک کشتی کے سوار ہیں۔ وہ دہشت گردی کر رہے ہیں۔ دہشت گردی کے حوالے سے موقف واضح رکھیں۔
انڈین وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ چین پاکستان کی راہدادی کے حوالے سے ایس سی او اجلاس میں واضح کیا گیا کہ رابطے ترقی کے لیے اچھے ہیں لیکن رابطے علاقائی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے۔‘
جے شنکر کے مطابق سی پیک انڈیا کی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو ذرداری نے کہا ہے کہ انڈیا کی سرزمین پر پاکستان کا مقدمہ لڑا ہے۔
انڈیا کے شہر گوا سے واپس پاکستان پہنچنے پر کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’بی جے پی میں نفرت اس قدر بڑھ چکی ہے کہ وہ مجھے بھی دہشت گرد قرار دینا چاہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کا شہری بھی دہشت گردی کا شکار ہو تو اس کا درد محسوس ہوتا ہے۔ ہم ہرگز نہیں چاہتے کہ کوئی انڈین یا پاکستانی دہشت گردی کا شکار ہو۔
وزیر خارجہ کے مطابق ’دہشت گردی اور کشمیر پر کیوں کے پاکستان کے نمائندے بات کرتے ہیں اس لیے انڈین وزیر خارجہ اپنی پریس کانفرنس میں اتنا جذباتی لگ رہے تھے۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’انڈیا میں بی جے پی حکومت نفرت کو پروان چڑھا رہی ہے۔ گوا میں ایس سی او کانفرنس میں جس سے بھی ملاقات ہوئی اس نے سی پیک منصوبے کی تعریف کی ہےسوائے انڈیا کے۔‘
انھوں نے دعویٰ کیا کہ سینٹرل ایشیا کے ممالک سی پیک کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
بھارت کی سرزمین پر پاکستان کا مقدمہ لڑا ہے، بلاول بھٹو
پاکستان کے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انڈیا کی سرزمین پر پاکستان کا مقدمہ لڑا ہے۔
انڈیا کے شہر گوا سے واپس پاکستان پہنچنے پر کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’بی جے پی میں نفرت اس قدر بڑھ چکی ہے کہ وہ مجھے بھی دہشت گرد قرار دینا چاہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کا شہری بھی دہشت گردی کا شکار ہو تو اس کا درد محسوس ہوتا ہے۔ ہم ہرگز نہیں چاہتے کہ کوئی انڈین یا پاکستانی دہشت گردی کا شکار ہو۔
وزیر خارجہ کے مطابق ’دہشت گردی اور کشمیر پر کیوں کے پاکستان کے نمائندے بات کرتے ہیں اس لیے انڈین وزیر خارجہ اپنی پریس کانفرنس میں اتنا جذباتی لگ رہے تھے۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’انڈیا میں بی جے پی حکومت نفرت کو پروان چڑھا رہی ہے۔ گوا میں ایس سی او کانفرنس میں جس سے بھی ملاقات ہوئی اس نے سی پیک منصوبے کی تعریف کی ہےسوائے انڈیا کے۔‘
انھوں نے دعویٰ کیا کہ سینٹرل ایشیا کے ممالک سی پیک کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔