نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست منی پور میں جاری ہندو عیسائی فسادات شدت اختیار کر گئے۔ عیسائیوں کا تعلق شیڈولڈ قبیلے اور ہندوؤں کا میتی برادری سے ہے۔ ہندو حملے کر کے 80 عیسائیوں کو ہلاک کر چکے ہیں۔حملوں میں 250 عیسائی زخمی ہو چکے ہیں۔ 100 سے زائد گاڑیوں اور گھروں کو نذرآتش کیا جا چکا ہے۔ ایک 21 گرجا گھروں اور عمارتوں کو جلایا جا چکا ہے۔
Fresh ethnic clashes erupted in the Indian state of Manipur. The violence in the region began in early May when tribal groups clashed with the ethnic majority. Since then, about 75 people have been killed, hundreds injured, and tens of thousands displaced. pic.twitter.com/uFhUoN2xZ7
— RT (@RT_com) May 30, 2023
فسادات تب شروع ہوئے جب ہندوؤں نے خود کو شیڈولڈ قبیلہ قرار دینے کا مطالبہ کیا۔
منی پور وزیراعلیٰ نے ہندو کارڈ کھیلتے ہوئے اس مطالبے کی حمایت کی۔ ہندو اور عیسائیوں نے ایک دوسرے کے علاقے خالی کر دیئے۔ ہندوؤں اور عیسائیوں کے علاقوں میں ٹرانسپورٹ کا نظام بھی معطل ہو چکا ہے۔
گورنر منی پور نے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گولی مارنے کا حکم دیا ہے۔