اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی حکومت پشاور میں قاری محمد رحیم کی ہلاکت کی ذمہ داری عالمی شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کر لی ہے۔
قاری کو بدھ کی شام کو پشاور میں ان کے گھر کے سامنے نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ قاری رحیم کا تعلق بریلوی مسلک سے بتایا جاتا ہے۔
Barelvi cleric assassinated in a gun attack in Peshawar. #Pakistan https://t.co/jC1mnJzZG0
— FJ (@Natsecjeff) May 31, 2023
تاہم ٹیلیگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان کے مطابق داعش نے پشاور میں حملے کی ذمہ داری قبول کی، جس میں اس نے کہا کہ حکومت کا وفا دار شیطانی مبلغ کو اس کے محافظ سمیت ہلاک کر دیا گیا۔
ISKP claimed an attack in Peshawar on Thursday:
"Caliphate soldiers targeted one of the evil preachers loyal to Pakistani govt along with his bodyguard, in Peshawar city, with pistol shots, which led to their death."
No confirmation is available for the incident yet.@ShabbirTuri pic.twitter.com/KzkTkdydle— Afghan Analyst (@AfghanAnalyst2) June 2, 2023
پولیس نے ڈیلی اردو کو بتایا کہ بدھ کی شب نامعلوم افراد نے پشاور کے علاقے یکہ توت میں معراج القرآن نامی مدرسہ چلانے والے قاری محمد رحیم کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
پشاور کے علاقے یکہ توت میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مدرسہ معراج القرآن کے قاری محمد رحیم ہلاک ہوگیا۔ جبکہ حملہ آور فرار ہوگئے۔ قاری رحیم کا تعلق بریلوی مسلک سے بتایا جاتا ہے۔#Peshawar #Pakistan
— Shabbir Hussain Turi (@ShabbirTuri) May 31, 2023
پولیس نے مزید بتایا کہ یکہ توت میں نامعلوم افراد نے مدرسہ معراج القرآن کے مہتمم قاری محمد رحیم کے گھر پر دستک دی اور اس کو باہر بلایا جونہی وہ گھر سے باہر آئے ان پر فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں قاری محمد رحیم شدید زخمی ہوگئے انھیں مقامی ہسپتال پہنچایا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا جب کہ ملزمان باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس نے بتایا کہ ابتدائی کارروائی کے بعد قاری کی لاش ورثا کے حوالے کردی۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ واقعہ کی تفتیش جاری ہے اور مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔