تل ابیب (ڈیلی اردو/رائٹرز/ڈی پی اے/اے ایف پی/اے پی) اسرائیل کا کہنا ہے فائرنگ کے واقعے میں اس کے چار شہری ہلاک ہو گئے جبکہ دو حملہ آوروں کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔ عسکریت پسند گروپ حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز کی اسرائیلی چھاپے کی کارروائی کے جواب میں یہ حملہ کیا گیا۔
Israeli Prime Minister Benjamin Netanyahu said Israel would ‘settle the score’ after Hamas claims responsibility for a shooting that killed four Israelis near a Jewish settlement in the occupied West Bank https://t.co/fKR6tqgbYz pic.twitter.com/TFFSdT608E
— Reuters (@Reuters) June 21, 2023
اسرائیل میں حکام کا کہنا ہے کہ 20 جون منگل کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی بستی کے پاس فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ فلسطین کے شہر نابلس کے جنوب میں واقع ایلی بستی میں ایک گیس اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔
حکام کے مطابق دو فلسطینی بندوق برداروں نے اسرائیلی بستی ایلی کے باہر ہائی وے پر ایک ریسٹورنٹ اور پیٹرول اسٹیشن پر فائرنگ کی۔ اس واقعے میں چار دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق مشتبہ فلسطینی حملہ آوروں میں سے ایک کو موقع پر ہی ‘بے اثر‘ کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ایک حملہ آور کو ایک مسلح شہری نے جائے وقوعہ پر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
فلسطینی حکام نے پہلے شخص کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی تھی، تاہم کہا تھا کہ دوسرے شخص کو قریبی قصبے طوباس میں ”اسرائیلی قبضے والوں کی طرف سے گولی مار دی گئی۔”
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے حملے میں ملوث دوسرے شخص کا تعاقب کیا، جو چوری شدہ کار میں بیٹھ کر موقع سے فرار ہو گیا تھا اور بعد میں اسے اسرائیلی فورسز نے طوباس قصبے میں ہلاک کر دیا۔
حماس اور نتن یاہو نے فائرنگ کے بارے میں کیا کہا؟
نابلس کے قریب فائرنگ کا یہ تازہ واقعہ مغربی کنارے کے ایک بڑے شہر جنین پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے چھاپے کی کارروائی کے ایک روز بعد ہوا ہے، جس میں چھ فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔
محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے چھاپے میں 90 سے زائد فلسطینی زخمی بھی ہوئے تھے، جب کہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے کم از کم سات سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
عسکریت پسند گروپ حماس کے ایک ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ منگل کے روز ہونے والی فائرنگ جنین اور دیگر مقامات پر (اسرائیلی) ”قبضے کے جرائم کا رد عمل” تھا۔
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنجیمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فورسز قاتلوں سے حساب کتاب کرنے کے لیے زمین پر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس واقعے کو ”حیران کن اور گھناؤنا دہشت گرد حملہ” قرار دیا اور کہا کہ ”تمام آپشنز کھلے ہیں۔”
نیتن یاہو کی حکومت میں انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گوئر نے مغربی کنارے میں مکمل فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا اور یہودی آباد کاروں پر زور دیا کہ وہ ہتھیاروں سے لیس رہیں۔
ادھر فلسطینی حکام نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے پیر کی رات کو مغربی کنارے کے شہر بیت اللحم کے قریب ایک 20 سالہ فلسطینی کو بھی گولی مار کر ہلاک کر دیا۔