صنعاء (ڈیلی اردو) شورش زدہ ملک یمن میں 18 مہینے پہلے اقوام متحدہ کے اغوا ہونے والے 5 سیکیورٹی اہلکاروں کو رہا کردیا گیا ہے۔
BREAKING: The United Nations says five staff members who were kidnapped in Yemen 18 months ago have walked free. https://t.co/XHHuBYjPun
— The Associated Press (@AP) August 11, 2023
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس صوفی الانعام، موذن باوزیر، بقیل المہدی، محمد الملکی اور خالد مختار شیخ کی رہائی پر بہت خوش ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ان اہلکاروں کو 11 فروری 2022 کو اغوا کرلیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ دستیاب معلومات سے یہ تاثر ملتا ہے کہ پانچوں اہلکار صحت کے اعتبار سے ٹھیک ہیں۔
یو این کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل کے مطابق اغوا کا عمل غیر انسانی اور ناقابل جواز جرم ہے، اغواکاروں کو اس بابت جوابدہ بنانا ہوگا۔
The Secretary-General @antonioguterres is delighted to learn of the release of the five @UNDSS personnel who had been kidnapped in Yemen on 11 February 2022. Available information suggests that all five colleagues are in good health.
Full statement: https://t.co/k5V4oSSgfH
— UN Spokesperson (@UN_Spokesperson) August 11, 2023
یمن سنہ 2015 سے شروع ہونے والی خانہ جنگی سے تباہ حال ہے۔ اس کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے ملک کے مغربی علاقوں کا کنٹرول بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت سے چھین لیا تھا اور سعودی زیر قیادت اتحاد نے اس کی حکمرانی کو بحال کرنے کی کوشش میں مداخلت کی تھی۔
اس لڑائی میں اب تک مبینہ طور پر 150,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس نے دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک کو جنم دیا ہے۔