وانا (نمائندہ ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا کے علاقے شکتوئی شابی خیل میں گھر پر مارٹر گولہ گر گیا۔
ریاست کے زبردستی مسلط کردہ بیانیہ اگر مان بھی لیا جائے تو کیا ایسے واقعات کا ازالہ ہو سکتا ہے؟ کولیٹرل ڈیمیج کے نام پر ایسے واقعات کو بیس سال سے تسلیم تو کروایا جارہاہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ جنگ عام لوگوں کے نقصان کا باعث بن رہی ہے اور ایسے بچوں کے خون سے انسانی خون پر کاروبار 1 https://t.co/50BOQqQUr5
— Sheryar Mahsud (@sheryarmehsud11) September 6, 2023
پولیس کے مطابق گھر پر مارٹرگولہ پھٹنے سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ مارٹر گولہ نامعلوم سمت سے گھر پر آگرا جس کے نتیجے میں خاتون اور اس کے 4 بچے ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق اطلاع ملتے ہی گھر کے مکینوں کو ہسپتال لے جایا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار دنوں سے سکیورٹی فورسز کے اہلکار شکتوئی کے علاقے میں موجود طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جس میں سے زیادہ تر گولے عام آبادی کے قریب گرتے ہیں۔
اس سے قبل بھی شمالی اور جنوبی وزیرستان کے علاقوں میں مارٹر یا توپ کا گولہ گرنے کے نتیجے میں درجنوں عام شہری ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ یومِ دفاع پر پاکستانی فوج نے شکتوئی میں مارٹر شیلینگ کرکے 4 پختون بچے اور خاتون شہید کر دیے۔
https://twitter.com/ManzoorPashteen/status/1699424559965888600?t=q1i5R0esbdqxUPiHhqPR-Q&s=19
ہر جگہ بے گنا پشتونوں کا خون بہایا گیا، نہ قاتل کا جی بھرتا ہے اور نہ قوم کا اجتماعی احساس جاگتا ہے۔
دشمن سزائیں دے یا کچھ لوگ گالیاں اور الزامات مگر اس ظلم کے خلاف پی ٹی ایم مزاحمت جاری رہیگی۔