تل ابیب + دوحہ + غزہ (ڈیلی اردو/اے پی) غزہ کے الاہلی اسپتال پر حملے میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ غزہ کے عسکری گروہ ’اسلامی جہاد‘ کے راکٹ کا نشانہ خطا ہوا ہے جس سے یہ تباہی ہوئی ہے جب کہ حماس نے اسرائیل پر فضائی حملے کا الزام لگایا ہے۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے اسپتال پر حملے کے بعدامریکی حکام کو اس حملے کے حوالے سے درست معلومات جمع کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
سعودی عرب کے نشریاتی ادارے ’العربیہ‘ کے مطابق حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں اسپتال پر اسرائیل کے حملے اور اس میں سیکڑوں اموات کا ذمہ دار امریکہ ہے کیوں کہ واشنگٹن ڈی سی کی پشت پناہی سے اسرائیل جارحیت میں مصروف ہے۔
The truth about the Gaza Hospital bombing: Hamas launched hundreds of rockets at Israel, and 1 landed on a hospital in Gaza. Watch the footage yourself, supplied by the Hamas-loving Al-Jazeera TV, and ask yourself how many missiles were probably stored in that hospital for the… pic.twitter.com/jBfddYALYH
— Imam of Peace (@Imamofpeace) October 17, 2023
ان کا دعویٰ تھا کہ اسپتال پر حملہ جنگ میں ایک نیا موڑ ہے۔
اسرائیل کی فوج نے قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی نشر کردہ ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس ویڈیو میں عسکری گروہ ’اسلامی جہاد‘ کا میزائل اسپتال پر لگا ہے۔
RAW FOOTAGE: A rocket aimed at Israel misfired and exploded at 18:59—the same moment a hospital was hit in Gaza. pic.twitter.com/Kf5xJazSap
— Israel Defense Forces (@IDF) October 17, 2023
اسی طرح اسرائیل کی حکومت نے سوشل میڈیا پر ایک نقشہ جاری کیا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ غزہ سے جنوبی اسرائیل پر فائر کیا گیا میزائل اسپتال پر لگا ہے۔
A failed launch of a rocket by Palestinian Islamic Jihad hit Alhi Hispital in #Gaza pic.twitter.com/FIi0RKMWC8
— Israel Foreign Ministry (@IsraelMFA) October 18, 2023
خیال رہے کہ غزہ کے عسکری گروہ حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر زمین، فضا اور بحری راستوں سے بیک وقت، اچانک اور غیر متوقع حملہ کیا تھا۔
اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس دن لگ بھگ 1500 عسکریت پسندوں نے متعدد علاقوں میں کئی گھنٹے گزارے تھے اور فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔
اس حملے میں لگ بھگ 1400 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جب کہ حماس 150 کے قریب اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر غزہ لے گیا تھا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق حماس نے لگ بھگ پانچ ہزار میزائل اسرائیل پر داغے تھے۔
حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کا آغاز کر دیا تھا اور حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کرنے کا دعویٰ کیا۔
اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں اب تک ساڑھے تین ہزار فلسطینی مارے جا چکے ہیں جب کہ ساڑھے بارہ ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔
گزشتہ 12 دن سے غزہ کی ناکہ بندی کے دوران پورے علاقے کا پانی بند ہے جب کہ ادویات، ایندھن اور خوراک کی سپلائی بھی معطل ہے۔
دنیا کے کئی ممالک انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے لیے محفوظ کوریڈور دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔