لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اسرائیلی حملے

تل ابیب (ڈیلی اردو) اسرائیل کے جنگی جہازوں نے لبنان میں عسکری تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملوں اور اس کے بعد غزہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان لگ بھگ ہر روز ہی فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔

حزب اللہ نے تسلیم کیاہے کہ سرحد پر جاری کشیدگی میں اس کے چھ جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران حزب اللہ کے ہلاک ہونے والے جنگجوؤں کی تعداد 19 ہو چکی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کا ایک فوجی اینٹی ٹینک میزائل کا نشانہ بنا اور دیگر متعدد فوجی زخمی ہوئے۔

علاوہ ازیں اسرائیلی فوج کے مطابق اس کے دیگر دو فوجی بھی معمولی زخمی ہوئے۔

اسرائیل کی فوج اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان 2006 میں ہونے والی جنگ کے بعد حالیہ دنوں میں ہلاکت خیز جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ کا لبنان کے وزیرِ اعظم سے رابطہ

امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹی بلنکن نے لبنان کے وزیرِ اعظم نجیب مکتی کو ہفتے کو فون پر خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے ملک کو اس جنگ میں شامل کیا گیا تو لبنان کے عوام بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

اسرائیل کا حملے تیز کرنے کا عندیہ

اسرائیل کے ریئر ایڈمرل ڈینئل ہگاری سے غزہ پٹی پر ممکنہ حملے سے متعلق صحافیوں کے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل، شمالی غزہ پر حملے تیز کرے گا۔

حملے تیز کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس کے جنگ کے اگلے مرحلے کی تیاری کی جا سکے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز اتوار سے حملوں میں اضافہ کرے گی جو کہ ان کے بقول اسرائیلی فورسز کو لاحق خطرات کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

انہوں نے غزہ کے شمال میں موجود فلسطینیوں کو جنوبی غزہ منتقل ہونے پر ایک بار پھر زور دیا۔

دو ہفتے قبل حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کردی تھی۔ حماس کےاسرائیل پر حملوں میں تقریباً 1,400 افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں3500 سے زائد فلسطینی ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں