نیو یارک (ڈیلی اردو/اے پی/وی او اے) اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل ایک ماہ سے جاری اسرائیل حماس جنگ کے بارے میں ایک اور قرارداد پر متفق ہونے میں ناکام ہو گئی ہے۔
سیکیورٹی کونسل کا پیر کو بند کمرہ اجلاس دو گھنٹے سے زائد جاری رہا جہاں طویل تبادلۂ خیال کے باوجود اراکین کے درمیان اختلافات برقرار رہے۔
امریکہ انسانی بنیادوں پر جنگ میں وقفے پر زور دے رہا ہے جب کہ سلامتی کونسل کے کئی ارکان انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ امداد غزہ پہنچائی جا سکے جس کی وہاں شدید ضرورت ہے اور وہاں شہریوں کی مزید اموات کو روکا جا سکے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد امریکہ کے اقوامِ متحدہ میں نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے انسانی بنیادوں پر جنگ میں وقفے کی بات کی ہے۔ لیکن کونسل کے اندر اس بارے میں اختلافات ہیں۔
ادھر پیر ہی کے روزِ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نےصحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی چاہتے ہیں اور جنگ پھیلنے کے سلسلے کو روکنا چاہتے ہیں جو پہلے ہی مغربی کنارے سے لبنان، شام، عراق اور یمن تک پھیل رہی ہے۔
“I am deeply concerned about clear violations of international humanitarian law that we are witnessing.”
— @antonioguterres on the unfolding catastrophe in the Middle East. https://t.co/MVIrrfwKf7 pic.twitter.com/2tykgy1lku
— United Nations (@UN) November 7, 2023
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے جس کے تحت شہریوں کی زندگی اوراس انفرا اسٹرکچرکا تحفظ لازم ہے جو شہریوں کی زندگیوں کے لیے ضروری ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مسلح تصادم کا کوئی بھی فریق ان قوانین سے بالا تر نہیں ہے۔
انہوں نے ان تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا بھی ایک بار پھر مطالبہ کیا جنہیں حماس نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں تحویل میں لیا اور غزہ لے گئے تھے۔
سلامتی کونسل کا اجلاس چین اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا۔ چین کے پاس رواں ماہ سلامتی کونسل کی صدارت ہے جب کہ یو اے ای کونسل میں عرب ممالک کا نمائندہ ہے۔
پیر کے روز کا یہ اجلاس غزہ میں انسانی بحران کے سبب طلب کیا گیا تھا جہاں اس جنگ میں اب تک حماس کے زیر انتظام علاقے کے طبی حکام کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 10 ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
Joint Statement by Ambassador Zhang Jun @ChinaAmbUN, Permanent Representative of China to the UN, and Ambassador Lana Zaki Nusseibeh, Permanent Representative of the United Arab Emirates to the UN, on the situation in Gaza. @UAEMissionToUN pic.twitter.com/emHfZZ2YNO
— Chinese Mission to UN (@Chinamission2un) November 7, 2023
متحدہ عرب امارات کی سفیر لانا نسیبہ نے کہا کہ کونسل کے تمام 15 ارکان پوری طرح سے اپنے کام میں مصروف ہیں اور اختلافات کو کم کرنے اور ایک قرارداد پر اتفاق رائے کے لیے کوشش جاری رہے گی۔