بغداد (ڈیلی اردو/رائٹرز/وی او اے) عراق کے دارالحکومت بغداد کے انتہائی حساس علاقے گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔
#BREAKING At least three rockets targeting the US embassy in Baghdad's Green Zone were fired at dawn on Friday, landing on the outskirts of the district housing government and diplomatic buildings, an Iraqi security official says pic.twitter.com/r4W7XTHF0R
— AFP News Agency (@AFP) December 8, 2023
سوشل میڈیا پر بغداد کے گرین زون کی ویڈیوز وائرل ہیں جن میں امریکی سفارت خانے کے قریب دھماکوں کی آوازوں کے ساتھ ساتھ سائرن کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔
Explosions heard near US embassy in Baghdad – videos https://t.co/27EJ3Jsqik pic.twitter.com/ljK7STmwi6
— Reuters (@Reuters) December 8, 2023
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق امریکی سفارت خانے کے اہلکاروں نے فوری طور پر دھماکوں سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کوئی ردِ عمل نہیں دیا ہے۔
البتہ فوری طور پر یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا امریکی سفارت خانے کا ڈیفنس سسٹم دھماکوں کے بعد فعال ہو گیا تھا یا وہاں کوئی نقصان بھی ہوا ہے۔
بغداد کے گرین زون میں دھماکے جمعے کی علی الصباح لگ بھگ چار بجے سنے گئے اور فوری طور پر کسی بھی گروپ نے ان دھماکوں کی ذمے داری قبول نہیں کی۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے وسط سے اب تک عراق اور شام میں امریکی فورسز پر 70 سے زائد حملے ہو چکے ہیں اور ان حملوں کی ذمے داری عراق کی شیعہ تنظیموں نے قبول کی ہے۔
حالیہ چند برسوں کے دوران بغداد کے گرین زور میں راکٹ حملوں کے متعدد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔
تیس دسمبر 2019 کو عراقی شہریوں کی بڑی تعداد نے امریکی سفارت خانے پر دھاوا بول کر وہاں جلاؤ گھیراؤ کیا تھا۔ اس واقعے کے چند روز بعد سفارت خانے کے قریب راکٹ بھی گرے تھے۔
امریکہ نے 3 جنوری کو ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور حزب اللہ کے کمانڈر مہدی المھندس کو بغداد ایئرپورٹ کے قریب ڈرون حملے میں ہلاک کیا تھا جس کے جواب میں ایران نے آٹھ جنوری کو امریکی بیس پر ایک درجن سے زائد بیلسٹک میزائل داغے جس میں 11 اہلکار زخمی ہوئے۔