دمشق (ڈیلی اردو/اے ایف پی/وی او اے) داعش کے ایک گروپ نے منگل کے روز شام کے صحرا میں ایک فوجی بس پر حملہ کر کے اس پر سوار کم از کم 14 فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ یہ بات شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے ایک گروپ نے بتائی جس نے مزید بتایا کہ یہ اس سال ایسا دوسرا حملہ تھا۔
ISIS attack in Homs, #Syria: 9 soldiers killed, 20+ injured
Lately, terrorist operations across the Arab region have been on the rise amid apparent setbacks suffered by the US and "Israel" in thwarting resistance groups. https://t.co/tP4PtpeaCP
— Al Mayadeen English (@MayadeenEnglish) January 9, 2024
برطانیہ میں قائم سیرین آبزرویٹری نے کہا ہے کہ شام کے قدیم شہرپالمیرا کے قریب صحرا میں ایک فوجی بس پر اسلامک اسٹیٹ کے ایک خونریز حملے میں سرکاری فورسز کے کم از کم 14 ارکان ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے۔
شام کی وزارت دفاع نے بعد میں جاری ایک بیان میں حملے کی تصدیق کی لیکن اموات کی تعداد نسبتاً کم بتائی۔ بیان میں کہا گیا کہ پالمیرا شہر کے جنوب میں واقع صحرا میں ایک فوجی بس پر ایک دہشت گرد حملے میں آٹھ فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم نگران گروپ سیرین آبزرویٹری کے مطابق گزشتہ ہفتے داعش نے مشرقی صحرا میں فوجی چوکیوں پر ایک حملے میں شام کی حکومت کے 9 فوجی اور ملیشیا کے ارکان ہلاک کر دیے تھے۔
آئی ایس (داعش) نے جون 2014 میں شام اور عراق بھر کے مختلف علاقوں میں خلافت کا اعلان کیا تھا اور ایک دہشت گرد حکومت قائم کی تھی۔
اسے 2019 میں شام میں شکست ہوئی تھی لیکن اس کے باقی بچ جانے والے ارکان نے حملہ کر کے بھاگنے اور گھات لگا کر کیے جانے والے مہلک حملے جاری رکھے۔ خاص طور پر صحرا کے خفیہ ٹھکانوں سے کیے جانے والے ان حملوں میں سرکاری فورسز اور کرد قیادت کے جنگجوؤں، دونوں کو ہدف بنایا گیا۔
شام میں 2011 میں دمشق میں حکومت مخالف مظاہروں کو بربریت کے ساتھ کچل دیے جانے کے بعد شروع ہونے والی خانہ جنگی میں 5 لاکھ سے زیادہ لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔