تہران (ڈیلی اردو/بی بی سی) ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی مہر کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے پاکستانی سرحد کے قریب جنوب مشرقی ایران میں نو غیر ملکی شہریوں کو قتل کر دیا ہے۔
Gunmen in Iran kill nine Pakistanis days after tit-for-tat strikes https://t.co/NJnVbNcolv
— Reuters Iran (@ReutersIran) January 27, 2024
مہر کے مطابق ابھی تک سیستان میں ان افراد کی قتل کی ذمہ داری کسی نے بھی قبول نہیں کی ہے۔ بلوچستان کے ایک سماجی حقوق پر کام کرنے والے گروپ ہالوش نے اپنی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ قتل کیے جانے والے افراد پاکستان سے تعلق رکھنے والے مزدور تھے اور وہ ایک آٹو رپیئر شاپ پر رہ رہے تھے، جہاں وہ مزدوری کرتے تھے۔
ہالوش کے مطابق تین دیگر افراد اس حملے میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر رونما ہوا جب ایران اور پاکستان دوبارہ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرتے ہوئے اپنے اپنے سفیر ایک دوسرے کے ملکوں میں دوبارہ تعینات کرنے جا رہے تھے۔ چند دن قبل ایران کی طرف سے پاکستان کے صوبے بلوچستان میں حملے سے دونوں ملکوں کے تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے اور اس حملے کے جواب میں پاکستان نے بھی ایران میں اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔
ایران کا تیل دنیا بھر میں سب سے سستا ہے۔ یہ تیل پاکستان اور افغانستان سمگل بھی ہوتا ہے۔
ایران میں تعینات پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سراوان میں نو پاکستانیوں کے ہولناک قتل پر گہرا صدمہ ہے، پاکستانی سفارت خانہ سوگوار خاندانوں کی مکمل مدد کرے گا۔
Deeply shocked by horrifying killing of 9 Pakistanis in Saravan. Embassy will extend full support to bereaved families. Counsel Zahidan is already on his way to incident site & hospital where injured are under treatment.We called upon ???????? to extend full cooperation in the matter.
— Ambassador Mudassir (@AmbMudassir) January 27, 2024
مدثر ٹیپو نے کہا کہ زاہدان میں پاکستانی قونصل جنرل جائے وقوعہ اور ہسپتال کی طرف جا رہے ہیں، جہاں زخمی زیر علاج ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ایران سے پاکستانیوں کے قتل کے واقعے پر مکمل تعاون کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔