واشنگٹن (ڈیلی اردو/اے ایف پی/رائٹرز) امریکی فوج نے کہا ہے کہ امریکی اور اتحادی افواج نے منگل کو دیر گئے بحیرہ احمر میں حوثی باغیوں کے پانچ ڈرون مار گرائے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ ڈرون یمن کے ان علاقوں سے لانچ کیے گئے تھے جن کا کنٹرول ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے پاس ہے، اور یہ کہ،” ڈرون تجارتی جہازوں اور علاقے میں امریکی نیوی اور اتحادی بحری جہازوں کے لیے ایک فوری خطرہ ہیں۔”
Feb. 27 Red Sea Update
On Feb. 27, between the hours of 9:50p.m. and 10:55 p.m. (Sanaa time), U.S. aircraft and a coalition warship shot down five Iranian-backed Houthi one-way attack (OWA) unmanned aerial vehicles (UAV) in the Red Sea.
CENTCOM forces identified these UAVs… pic.twitter.com/c5Qm13GvhV
— U.S. Central Command (@CENTCOM) February 28, 2024
یہ حملے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کے مقابلے کے لیے حالیہ مہینوں میں کی جانے والی کوششوں میں تازہ ترین تھے۔
حوثیوں نے کہا ہے کہ وہ یہ کارروائیاں غزہ میں جنگ کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر کر رہے ہیں۔
حوثیوں کے ان حملوں کے نتیجے میں بہت سی شپنگ کمپنیاں بحیرہ احمر کے راستے سے بچنے کے لیے افریقہ کے گرد طویل اور زیادہ مہنگے راستے پر سفر پر مجبور ہو گئی ہیں۔
سیکیورٹی کی بحری کمپنیوں نے رپورٹ دی ہے کہ تازہ ترین مشتبہ حوثی حملے منگل کو دیر گئے یمن کی بندرگاہ حدیدہ سے 110 کلومیٹر مغرب سے کیے گئے تھے۔
برطانیہ کے میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز سینٹر نے کہا کہ اسے ایک بحری جہاز سے کئی کلومیٹر دور ایک راکٹ پھٹنے کی اطلاعات موصول ہوئیں، جس سے کوئی نقصان نہیں ہوا اور وہ اپنی اگلی بندرگاہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔
برطانوی سیکیورٹی فرم ایمبرے نے کہا کہ بظاہر مارشل آئی لینڈز کا پرچم بردار متعلقہ جہاز یونان کی ملکیت کا حامل تھا۔