لندن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے ایف پی/اے پی) پاکستانی نژاد نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کا بیان ان کے ہیلری کلنٹن کے ساتھ ایک براڈوے میوزیکل کی مشترکہ پروڈکشن پر تنقید کے بعد سامنے آیا ہے۔
پاکستانی نژاد نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے آج بروز جمعرات ایک بیان میں اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے غزہ کے فلسطینیوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
ان کا یہ بیان ان کے سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ ‘سفس‘ نامی ایک براڈوے میوزیکل کی مشترکہ پروڈکشن پر پاکستان میں کڑی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے۔
گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل میں ایک دہشت گردانہ حملے کے بعد سے اس کی جانب سے فلسطین میں جوابی کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ حملہ حماس کی جانب سے کیا گیا تھا، جس کو اسرائیل، امریکہ اور جرمنی سمیت کئی ممالک نے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے مطابق اس حملے میں تقریباﹰ 1,200 ہلاکتیں ہوئی تھیں اور فلسطینی حکام کے مطابق اس کے بعد سے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں میں اب تک 34,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے مابین اس تنازعے میں ہیلری کلنٹن کھل کر اسرائیل کی حمایت کرتی رہی ہیں۔ اس کے برعکس پاکستان میں حالیہ دنوں میں فلسطین کی حمایت میں متعدد مظاہرے کیے گئے ہیں۔ ایسے میں ہیلری کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک براڈوے میوزیکل کی پروڈکشن کے بعد سے ملالہ پر پاکستان میں سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
ان نقادوں میں پاکستان کی معروف کالم نگار مہر تارڑ بھی شامل ہیں، جنہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ملالہ کے اس اقدام کو بطور انسانی حقوق کی نمائندہ ان کی ساکھ کے لیے ایک “بہت بڑا دھچکا” قرار دیا۔
I have admired Malala since 2011, even before she was shot and left Pakistan for treatment. I have always endorsed her causes, always been a supporter of her as she became a symbol of courage and resilience against oppression of women and inequality of genders. Her theatre… pic.twitter.com/hJSAtwjnaY
— Mehr Tarar (@MehrTarar) April 24, 2024
اسی طرح مصنفہ ندا کرمانی نے ایکس پر لکھا کہ ملالہ کا ہیلری کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ رنج و غم کا باعث اور مایوس کن ہے۔
Maddening & heartbreaking at the same time. What an utter disappointment, @Malala. You let us all down. pic.twitter.com/23m9zvY62n
— Nida Kirmani (@NidaKirmani) April 22, 2024
اس تنقید کے ردعمل میں آج ملالہ نے ایکس پر ایک وضاحتی بیان میں کہا، ”میں نہیں چاہتی کہ غزہ کے لوگوں کے لیے میری حمایت کے حوالے سے کوئی ابہام ہو۔ اس بات کو سمجھنے کے لیے کہ (غزہ میں) سیز فائر کی فوری ضرورت ہے، ہمیں مزید لاشیں، بمباری سے تباہ حال اسکول اور بھوک کا سامنا کرتے بچے دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ”میں اسرائیلی حکومت کی اس کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے اور جنگی جرائم کے حوالے سے مذمت کرتی رہی ہوں اور رہوں گی۔‘‘
— Malala Yousafzai (@Malala) April 24, 2024
نیو یارک ٹائمز کے مطابق پچھلے ہفتے اپنے براڈوے میوزیکل کے پریمیئر پر بھی ملالہ نے ایک لال اور کالے رنگ کی پن لگا رکھی تھی، جس سے ان کی غزہ میں سیزفائر کی حمایت ظاہر ہوتی ہے۔