پیرس (ڈیلی اردو) فرانسیسی صحافی پاول کامیٹی کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر مبنی دستاویزی فلم کی نمائش کردی گئی ہے، فلم میں بھارت کے نام نہاد سیکولر اور لبرل چہرے کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیارپورٹس کے مطابق فرانسیسی صحافی کی ڈاکومنٹری فلم وار آن دا روف آف ورلڈ نشر کردی گئی ہے جس میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم، پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال اور متاثرین کے بینائی سے محروم ہونے سمیت زیرحراست بہیمانہ تشدد کی عکاسی کی گئی ہے۔
فلم میں جنگی جنون میں مبتلا ہندوستان کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کیا گیا ہے، اس فلم کی تکمیل 18 ماہ میں ہوئی اور فلم کی تمام تر ریکارڈنگ مقبوضہ کشمیر میں ہی کی گئی ہے۔فلم سازی کے دوران فرانسیسی صحافی کو 2017 میں بھارتی فورسز نے حراست میں بھی لیا تھا۔
پاول کامیٹی اپنی ٹیم سمیت 3ہفتے تک بھارتی فورسزکی حراست میں رہے گرفتاری کے بعد 5روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا بعد ازاں فرانسیسی صحافی اور 8رکنی ٹیم کو بھارت میں بلیک لسٹ کر دیا گیا تھا۔
فرانسیسی صحافی اور ٹیم نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا بھی دورہ کیا، آزاد کشمیر کے حالات بھی فرانسیسی ڈاکیو مینٹری کا حصہ بنائے گئے ہیں، فرانسیسی صحافی آزاد کشمیرمیں روزمرہ زندگی کے نارمل حالات د یکھ کرحیران ہوگئے تھے جب کہ بھارتی وزیر دفاع نے فرانسیسی صحافی کی مقبوضہ کشمیر میں ڈاکیو منٹری کے لیے فلم سازی کی درخواست کو بھی مسترد کردیاتھا۔