128

خیبر پختونخوا: لاپتہ درجنوں افراد کی شدت پسند تنظیموں میں شمولیت کا انکشاف

پشاور (حسام الدین) صوبہ خیبر پختونخوا کے چار اضلاع میں گزشتہ 19 سال سے لاپتہ درجنوں افراد کی ممکنہ طور پرشدت پسند تنظیموں میں شمولیت کا انکشاف ہوا ہے۔

حکومتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق صوبے کے چار اضلاع لکی مروت، بنوں، شمالی وزیرستان اورجنوبی وزیرستان سے 2005 سے 2024 کے دوران 55 افراد لاپتہ ہوئے جن کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر مختلف پولیس سٹیشن میں درج کرائی جا چکی ہے۔

لاپتہ ہونے والے ان افراد میں 48 افراد کا تعلق ضلع بنوں، 3 کا تعلق شمالی وزیرستان، ایک کا جنوبی وزیرستان اور 3 کا تعلق لکی مروت سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2024 میں 25 افراد لاپتہ ہو چکے ہیں، 2023 میں 6، 2005 سے 2022 تک 24 افراد لاپتہ ہو چکے ہیں‌۔ لاپتہ افراد کی شناختی کارڈ اور دیگر معلومات اکٹھی کی گئی تاکہ یہ افراد کہیں بیرون ممالک محنت مزدوری کیلئے تو نہیں گئے یا پھر غیر قانونی طریقہ سے یورپ جانے کی کوشش تو نہیں کی ہے تاہم جن 55 افراد کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ مختلف پولیس سٹیشن میں درج کی جاچکی ہے ان لاپتہ افراد کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ان افراد نے باقاعدہ طور پرمختلف شدت پسند تنظیموں میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ شدت پسند تنظیموں میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں باپ بیٹا اور دو بھائی بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق لاپتہ افراد میں ایک شخص کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا جبکہ دوسرا پاک فوج کی تحویل میں ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں