تہران (ڈیلی اردو مانیٹرنگ سیل) اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب ایران میں موجود عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں کے ذریعے ایران نے اسرائیل پر حال ہی میں کیے گئے میزائل حملوں کی قیمت ادا کی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق ’یہ ایک واضح پیغام ہے کہ جو لوگ اسرائیلی ریاست کے لیے خطرہ بنیں گے انھیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔‘
ایرانی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق
ایرانی فوج نے اسرائیلی حملوں میں اپنے چار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
ایرانی فوج نے کل رات کے اسرائیلی حملوں میں مزید دو فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے جس سے ہلاکتوں کی کل تعداد چار ہو گئی ہے۔
ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں پاسدارنِ انقلاب نے کہا ہے کہ پہلے جن دو سپاہیوں کی ہلاکت کی اطلاع دی گئی تھی ان کے علاوہ دو اور فوجی سجاد منصوری اور مہدی ناغاوی بھی ان حملوں میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے مطابق میجر جہاندیہ اور استوار شاہروخفار ان حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔
تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات ابھی تک ایرانی حکام اور میڈیا کی جانب سے شائع نہیں کی گئیں کہ یہ دونوں فوجی دستے کیسے مارے گئے اور وہ کہاں موجود تھے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی دفاعی افواج نے انٹیلیجنس کی بنیاد پر سنیچر کے روز ایران پر فضائی حملے کیے اور اس کے طیاروں نے میزائل بنانے والے ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ جن میزائل تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا وہاں وہ میزائل بنائے جاتے تھے جو ایران نے حالیہ مہینوں میں اسرائیل پر داغے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں اور اضافی ایرانی فضائی صلاحیتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی حملوں میں ’کچھ مقامات پر محدود نقصانات‘ ہوئے، ایرانی ایئر ڈیفینس کمانڈ
ایران کی ایئر ڈیفینس کمانڈ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے تہران، ایلام اور خوزستان میں ہوئے ہیں۔
ایئر ڈیفینس کمانڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ’کچھ مقامات پر محدود نقصانات‘ ہوئے ہیں۔ تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کئے گئے ہیں۔
’غیرتصدیق شدہ خبروں‘ پر توجہ نہ دیں، ایرانی شہری دفاع
ایرانی محکمہ شہری دفاع نے شہریوں کو موبائل فونز پر بھیجے گئے پیغامات میں مشورہ دیا کہ وہ ’غیرتصدیق شدہ خبروں‘ پر توجہ نہ دیں اور کسی بھی مشکوک لنک پر کلک نہ کریں۔
صہیونی ریاست سے منسلک میڈیا کو تصاویر یا اطلاعات بھیجنا جُرم ہے، پاسدارانِ انقلاب
پاسدارانِ انقلاب کے سائبر ڈویژن نے خبردار کیا کہ کوئی بھی شہری ’دشمن میڈیا‘ کو کوئی اطلاع یا تصویر نہ بھیجے کیونکہ اسے جرم تصور کیا جائے گا۔
پاسدارانِ انقلاب کی جانب سے بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا تھا کہ: ’شہریوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ صہیونی ریاست سے منسلک میڈیا کو تصاویر یا اطلاعات بھیجنا جُرم ہے۔‘
ایران میں انقلاب کے بعد ایرانی حکومتیں ’اسرائیل‘ کو اس کے نام سے پکارنے سے اجتناب برتتی آئی ہیں اور ان کی جانب سے اسرائیل کے لیے ’صہیونی ریاست‘ جیسے الفاظ ہی استعمال کیے جاتے ہیں۔