طرابلس (نیوز ڈیسک) لیبیا کے مشرقی علاقے سے تعلق رکھنے والے کمانڈر خلیفہ حفتر کی وفادار فورسز نے ایک فضائی حملے کی زد میں آنے کے بعد مغربی لیبیا میں لڑاکا طیاروں کے لیے نوفلائی زون کا اعلان کردیا ہے۔
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے جنوب میں خلیفہ حفتر کے تحت خود ساختہ لیبی قومی فوج ( ایل این اے) اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ قومی حکومت کی وفادار فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
With love from the Khalifa #Haftar-led Libyan #National Army to the capital #Tripoli and beloved Tripolitanians and all people living in the West of #Libya.#LNA AF is spotted in the sky above Tripoli. pic.twitter.com/LcpGHatZu9
— SMM Libya (@smmlibya) April 7, 2019
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصراتہ سے تعلق رکھنے والی فورسز قومی اتحاد کی حکومت کی وفادار ہیں اور ان کی خلیفہ حفتر کے تحت فورسز سے ملک کے مغربی علاقے پر کنٹرول کے لیے لڑائی جاری ہے۔طرابلس میں حکومت نواز فورسز نے حفتر فورسز کو شدید فضائی بمباری میں نشانہ بنانے کی تصدیق کی ہے۔
Mobile National Force under the command of Presidential Council inside #Tripoli Airport #Libya #Haftar pic.twitter.com/4GNYsUNLDo
— Abdulkader Assad (@Abd0Assad) April 7, 2019
دریں اثناء روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوغدانوف نے جنرل خلیفہ حفتر سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور روس کے اس موقف کاا عادہ کیا کہ وہ لیبیا میں جاری بحران کے سیاسی حل کا حامی ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق خلیفہ حفتر نے نائب وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے نزدیک دہشت گردوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے کوششوں کے بارے میں بتایا ۔خود کو فیلڈ مارشل کے منصب پر فائز کرنے والے خلیفہ حفتر نے اب اپنے مخالف ملیشیاوں کو دہشت گرد قرار دینا شروع کردیا ہے حالانکہ ان جنگجو گروپوں اور ملیشیاوں نے سابق مطلق العنان صدر کرنل معمرقذافی کی وفادار فورسز کے خلاف لڑائی میں اہم کردار ادا کیا تھا اور انھوں نے ہی درحقیقت مسلح کارروائی کر کے قذافی کی وفادار فوج کو شکست سے دوچا ر کیا تھا۔
حفتر کی وفادار فورسز کی طرابلس کے جنوب میں قریباً 30 کلومیٹر دور واقع بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک لیبی حکومت کے تحت فورسز کے خلاف لڑائی جاری تھی۔وہاں انھیں ایک چیک پوائنٹ سے پسپا کردیا گیا ہے۔
https://twitter.com/mahmouedgamal44/status/1114895636640542720?s=19
انھوں نے اس پر گذشتہ روز ہی قبضہ کیا تھا لیکن وہ پورے 24 گھنٹے بھی اس پر قبضہ برقرار نہیں رکھ سکی ہیں۔حفتر کے وفادار فوجیوں نے جمعہ کو مختصر وقت کے لیے ہوائی اڈے پر بھی قبضہ کر لیا تھا لیکن انھیں وہاں سے بھی پسپا کردیا گیا ہے۔
Video of clashes near Tripoli international airport between the LNA and GNA#Libya #Tripoli pic.twitter.com/Uoz1gyLjQn
— CNW (@ConflictsW) April 7, 2019
لیبیا میں اس تازہ لڑائی کے باوجود اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی غسان سلامہ نے بالاصرار کہا کہ ملک میں آیندہ ہفتے ہونے والے طے شدہ مذاکرات شیڈول کے مطابق ضرور ہونے چاہئیں اور ہمیں بحران کے سیاسی حل کے لیے لیبی عوام کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔