480

تارکینِ وطن کی یلغار: ٹرمپ کا کینیڈا اور میکسیکو کی مصنوعات پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

واشنگٹن (ڈیلی اردو/وی او اے/رائٹرز/اے پی/اے ایف پی) امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرفس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ تینوں ممالک امریکہ کے سب سے بڑے تجارتی پارٹنر ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹرتھ سوشل اکاؤنٹ پر کی گئی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ وہ بطور صدر اپنے پہلے ایگزیکٹو آرڈرز کے طور پر کینیڈا اور میکسیکو سے ملک میں داخل ہونے والی تمام مصنوعات پر 25 فیصد ٹیکس اور چین سے آنے والی مصنوعات پر 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کریں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ ٹیرف اس وقت تک عائد رہیں گے جب تک ’’ہمارے ملک پر منشیات، بالخصوص فینٹینل اور غیر قانونی تارکین وطن کی یلغار نہیں رکتی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا یہ دیرینہ مسائل بہ آسانی حل کر سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ ’’بڑی مقدار میں ڈرگز اور خاص طور پر فینٹینل امریکہ میں بھیجنے پر‘‘ چین کے کردار پر بھی تنقید کی ہے۔

منتخب صدر نے کہا ہے کہ وہ اس کی روک تھام تک چین کی مصنوعات پر 10 فی صد اضافی ٹیرف عائد کریں گے۔

چین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان پر اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ ٹریڈ اور ٹریف کی جنگ میں ’’کوئی نہیں جیتے گا۔‘‘

امریکہ میں چین کے سفارت خانے کے ترجمان لیو پینگیو نے کہا ہے کہ چین اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی شراکت داری دونوں کے لیے یکساں طور پر مفید نوعیت رکھتی ہے۔

ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں امریکہ نے میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کیا تھا جس پر 2026 تک نظرِ ثانی کی جاسکتی ہے۔

اس معاہدے میں قومی سلامتی کے تحت پابندیوں کو استثناٰ دیا گیا تھا۔

صورتِحال سے واقف کینیڈین ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کو ٹرمپ کے اعلانات کے بعد کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے منتخب صدر کے ساتھ بارڈر سیکیورٹی پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔

ٹرمپ تقریباً دو ماہ بعد اپنا منصب سنبھالیں گے۔ اس دوران ان کی حکومت کی ترجیحات اور منصوبوں میں تبدیلی کی گنجائش موجود ہے۔

ٹرمپ کے نامزد کردہ وزیرِ خزانہ اسکاٹ بسینٹ نے گزشتہ ہفتے فاکس نیوز کے لیے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ صدر کے پالیسی اہداف حاصل کرنے کے لیے ٹیرف کار آمد آلہ ہیں۔ ان کے بقول ٹیرفس کے ذریعے دیگر ممالک کو دفاعی اخراجات بڑھانے یا منشیات کی ٹریفکنگ روکنے پر آمادہ کیا جاسکتا ہے۔

پیر کو کینیڈا کے نائب صدر اور پبلک سیفٹی کے وزیر ڈومنیک لیبلانگ نے مشترکہ بیان میں کینیڈا اور امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ، برآمدات میں اضافے اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے تعاون پر زور دیا ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں