31

اسرائیل نے ایران پر حملوں میں ففتھ جنریشن لڑاکا طیاروں کا استعمال کیا، برطانوی ایڈمرل ٹونی رڈاکن

لندن (ڈیلی اردو/بی بی سی) برطانوی افواج کے سربراہ ایڈمرل ٹونی رڈاکن نے دعویٰ کیا ہے کہ 26 اکتوبر کو اپنے حملے کے دوران اسرائیل نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو مفلوج کر دیا تھا اور اپنے 100 سے زیادہ ففتھ جنریشن طیاروں کی مدد سے تقریباً ایک برس کے لیے ایران کے بیلسٹک میزائل بنانے کی صلاحیتوں کو تباہ کر دیا ہے۔

رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹٹیوٹ (روسی) میں اپنے خطاب کے دوران برطانوی افواج کے سربراہ ایڈمرل ٹونی رڈاکن نے جس واحد ففتھ جنریشن طیارے کا ذکر کیا وہ ایف 35 سٹیلتھ طیارہ تھا۔

ایف 35 سٹیلتھ طیارہ اپنی برق رفتاری کے سبب فضائی دفاعی نطام اور ریڈارز کو چکمہ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ایران پر اسرائیل کے 26 اکتوبر کے حملے کے بعد پہلے مرتبہ کسی غیرملکی اعلیٰ فوجی عہدیدار نے اس حوالے سے تفصیلات پر لب کشائی کی ہے۔

روسی میں تقریب کے دوران ایڈمرل ٹونی رڈاکن کا کہنا تھا کہ ایران پر اسرائیل کا حملہ جدید جنگی حکمت عملی کی کامیاب کا ثبوت ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنے فضائی حملوں کے پہلے مرحلے میں ایران کے 100 میل قریب آئے بغیر ہی اس کے بیسلٹک میزائل سٹرکچر کو تباہ کرنے میں کامیاب رہا تھا۔

خیال رہے اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ اس نے 26 اکتوبر کو ایران میں 20 اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔ ایرانی حکام نے تصدیق کی تھی کہ اسرائیلی حملوں میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

برطانوی فوج کے سربراہ ایڈمرل ٹونی رڈاکن نے اسرائیلی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملے ’بہترین انٹیلیجنس اور اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کی صلاحیتوں سے لیس ففتھ جنریشن طیاروں‘ کے استعمال کے نتیجے میں ممکن ہوسکے۔

خیال رہے ایف 35 سٹیلتھ طیارے امریکی کمپنی لاکہیڈ مارٹن بناتی ہے اور اس طیارے کا شمار دنیا کے جدید ترین لڑاکا طیاروں میں ہوتا ہے۔ سنہ 2018 میں اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ اس نے ایف 35 سٹیلتھ طیاروں کو اپنی فضائیہ میں شامل کر لیا ہے۔

جون 2018 میں اسرائیلی میجر جنرل امیکوم نارکن نے کہا تھا کہ ان کے ملک نے یہ طیارے مشرقِ وسطیٰ میں آزمائے ہیں اور ان کا استعمال کرتے ہوئے دو اہداف کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں