52

وادی تیراہ میں گرینڈ آپریشن: آبادی کی محفوظ مقامات پر منتقلی، پاکستانی ڈرون حملوں کا خدشہ

پشاور (ڈیلی اردو/ٹی این این) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی دور افتادہ وادی علاقے تیراہ میدان میں بریگیڈ کمانڈر نے دہشت گردوں کے خلاف ممکنہ بڑے آپریشن سے قبل عوام کو خبردار کیا ہے کہ آپریشن کے دوران مقامی آبادی کو کچھ عرصہ کے لئے محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑے گا۔

اس امر کا اظہار 27 بریگیڈ کے کمانڈر بریگیڈیئر امیر نواز خان نے تیراہ کے مقامی مشران اور ملکانان کے ساتھ ایک اہم جرگہ میں کیا۔ کمانڈر نے جرگے پر واضح کیا کہ آپریشن کے دوران علاقے کے لوگوں کو کچھ دنوں کے لیے محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ کمانڈر نے زور دیا کہ عوام دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی قسم کی لڑائی میں حصہ نہ لیں جبکہ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ آپریشن کے دوران عارضی چیک پوسٹیں بھی قائم کی جائیں گی جن کی حفاظت کیلئے عوام کی معاونت ضروری ہو گی۔

جرگہ کے ایک ممبر نے نام نہ بتانے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی ٹی این این کو بتایا کہ تیراہ میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے گھر مسمار کرنے یا جلانے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے، اور مشران کو بتایا گیا کہ وہ اس میں مداخلت نہ کریں۔ جرگہ کو یہ بھی بتایا گیا کہ علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی پر ڈرون حملے بھی کیے جائیں گے: “عوام اپنے بچوں اور نوجوانوں کو دہشت گردوں سے دور رکھیں تاکہ نقصان سے بچا جا سکے۔”

مشران نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے زبردستی کئی حجروں کو کھانے اور رہائش کے لیے استعمال کیا ہے لہٰذا انہیں سہولت کار نہ سمجھا جائے۔ جرگہ کے اختتام پر کمانڈر نے حکم دیا کہ لاؤڈ سپیکروں کے ذریعے اس پیغام کو گھر گھر پہنچایا جائے تاکہ آپریشن کے دوران کوئی جانی نقصان نہ ہو۔

دوسری جانب ضلع بنوں کے تھانہ میریان کی حدود میں واقع مضافاتی علاقے نورڑ میں نامعلوم سمت سے چار مارٹر گولے فائر کئے گئے جن میں سے دو گولے دریائے ٹوچی کے قریب خالی میدان میں گر کر پھٹ گئے جبکہ دو گولے قبلائی روڈ پر دھماکے سے پھٹ گئے جس سے دو شہری زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کی شناخت آفتاب علی اور ناصر کے نام سے ہوئی ہے جنہیں علاج کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سمت معلوم کی جا رہی ہے تب ہی بتایا جا سکے گا کہ کس غرض سے مارٹر فائر کئے گئے ہیں اور نشانہ کس کو بنانا تھا۔ واضح رہے کہ تھانہ میریان کی حدود میں واقع علاقہ غوڑہ بکاخیل میں کچھ روز پہلے عسکریت پسندوں کے خلاف ملٹری آپریشن کیا گیا ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں