142

اسرائیل نے شام کے ساتھ بفر زون میں فوج تعینات کردی

تل ابیب (ڈیلی اردو) باغیوں کے دمشق میں داخلے کے بعد اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ اس نے شام کے ساتھ اقوام متحدہ کے زیر نگرانی بفر زون میں افواج تعینات کر دی ہیں۔

شامی افواج کی جانب سے سرحدی چوکیاں خالی کرنے پر اسرائیلی فوج کے ٹینک اور بکتر بند جنوب مغربی شام کے قنیطرہ میں داخل ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ فوج سرحدی دفاع مضبوط بنانے کے لیے قنیطرہ کے بفر زون میں داخل ہوئی۔

اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ قدم بفر زون کے تحفظ اور اسرائیل اور اس کے شہریوں کے دفاع کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

فوج نے زور دیا کہ وہ شام کے اندرونی واقعات میں مداخلت نہیں کرتی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق 1974 کے معاہدے کے بعد پہلی بار اسرائیلی فوج اس بفر زون میں داخل ہوئی ہے۔

2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ نےگولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خود مختاری تسلیم کرنے کا کہا تھا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے علاقے میں موجود شامیوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا ہے۔

یاد رہے کہ شام کے نزدیک بفر زون تقریباً 80 کلومیٹر طویل ہے اور اس کا رقبہ 235 مربع کلومیٹر پر محیط ہے جو کہ گولان کی پہاڑیوں کے مقبوضہ حصے کو شام کے باقی حصوں سے الگ کرتا ہے۔

اسرائیل کے شام پر فضائی حملے

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے شام میں درعا، سوید اور دمشق کے قریب میزائل سےاسلحے کے ذخائر کو نشانہ بنایا ہے۔

دوسری جانب لبنانی فوج نے ضروری یونٹس اور بٹالین شام کے ساتھ سرحد پر بھیج دی۔

عراقی حکام کا کہنا ہے کہ 2000 شامی فوجیوں نے عراق میں پناہ لے لی ہے، دمشق پر قبضے سے پہلے باغیوں نے حمص شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کیا، حمص کی فوجی جیل سے 3500 سے زائد قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹے جانے سے چند گھنٹوں قبل قطر، سعودی عرب، اردن، مصر، عراق، ایران، ترکیے اور روس کا مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا جس میں شام کی موجودہ صورتِ حال کو علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرناک قرار دیا گیا۔

دوسری جانب نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام امریکا کا دوست نہیں، امریکا کا شام کے تنازع سے کوئی لینا دینا بھی نہیں، امریکا کو اس میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں