108

کرم: راستوں‌کی بندش، علاج نہ ہونے سے 29 بچے ہلاک

کرم(ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں راستوں کی بندش اور بروقت علاج نہ ملنے کے باعث دو ماہ کے دوران 29بچے ہلاک ہو گئے ۔تفصیلات کے مطابق پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت ضلع کرم کے آمدورفت کے تمام راستے تاحال بند ہیں جس کی وجہ سے علاج معالجے کی سہولیات نہ ملنے کے باعث شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں ۔

ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار ڈاکٹر سید میر حسن جان نے تصدیق کی ہے کہ یکم اکتوبر سے اب تک پاراچنار ہسپتال میں علاج نہ ملنے اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے 29 بچے دم توڑ گئے ہیں۔انہوں نے ادویات اور آپریشن کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے دیگر اموات کی تعداد نہیں بتائی تاہم ان کا کہنا تھاکہ ادویات اور علاج معالجے سمیت آپریشن کی سہولیات نہ ہونے سے 29 بچوں کے علاوہ دیگر افراد بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر سید میر حسن جان کا کہنا تھا کہ اگر ہنگامی بنیادوں پر ہسپتال کے لیے ادویات اور دیگر سہولیات فراہم نہ کی گئیں تو بحرانی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔اِس سے قبل پشتون قومی جرگے نے فریقین کے ساتھ مذاکرات کے بعد غیرمعینہ مدت تک سیزفائر کا اعلان کیا تھا اور یہ طے کیا تھا کہ جرگے کے حتمی فیصلے تک فریقین کے مورچے خالی رہیں گے۔

کرم میں قیام امن کے لیے کوہاٹ میں جاری گرینڈ امن جرگہ زیادہ تر نکات پر اتفاق رائے کے باوجود کسی بھی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا جب کہ مذاکرات کا عمل جاری ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں