مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی حملہ آوروں کی گاڑیوں پر فائرنگ، 3 اسرائیلی ہلاک، 8 زخمی

یروشلم (ڈیلی اردو) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہری کی ایک بس اور دوسری گاڑیوں پر فائرنگ سے تین اسرائیلی ہلاک جبکہ آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔

میگن ڈیوڈ ایڈم ایمبولینس سروس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 60 کے پیٹے والی دو خواتین اور 40 کے پیٹے والے ایک شخص بھی شامل ہیں۔ جس بس پر فائرنگ کی گئی اس کے ڈرائیور شدید زخمی ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ’دہشتگردوں‘ نےہائی وے 55 پر واقع الفندوقگاؤں کے قریب بس پر فائرنگ کی اور پھر وہاں سے فرار ہو گئے۔

اسرائیلی میڈیا نے ایک فوجی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ حملہ آور دو فلسطینی شہری تھے۔ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر فوجی چوکیوں کو تعینات کیا اور فائرنگ کے مرتکب افراد کی تلاش کے لیے کومبنگ آپریشن شروع کر دیا۔

اسرائیلی ایمبولینس سروس کے ایک اہلکار نے اسے ایک بہت شدید حملہ قرار دیا جس میں مختلف گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ایمبولیسن سروس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے فوری کارروائی کی اور تلاش کے دوران ہمیں دو خواتین اور ایک مرد کے بارے میں علم ہوا کہ وہ مر چکے ہیں جنھیں متعدد گولیاں لگی تھیں۔ بیان کے مطابق ہمارے پاس اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں تھا اور ہم نے انھیں اس وقت ہی مردہ قرار دیا۔

اس سروس کے معالجین نے بس کے زخمیوں کا اندر جا کر علاج بھی کیا جن کا گولیاں لگنے سے خون بہہ رہا تھا۔

اس جگہ سے دو زخمیوں کو اسرائیل کے ایک ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔ اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

انھوں نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ اس حملے کے ذمہ داران میں سے کوئی بھی نہیں بچے گا۔

اگرچہ حماس نے حملہ آوروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ غزہ جنگ سمیت اس وقت جاری اسرائیلی جرائم کے خلاف ایک ہیروز والا جوابی تھا۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں