نئی دہلی (ڈیلی اردو/اے ایف پی) بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بیجاپور میں سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی پر ماؤ نواز باغیوں کے حملے میں 10 اہلکار ہلاک ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہلاک سیکیورٹی اہلکار نارائن پور، دانتے واڈا اور بیجاپور میں آپریشن کے بعد واپس آرہے تھے۔
پچھلے دنوں چھتیس گڑھ میں سیکیورٹی اہلکاروں اور ماو نواز باغیوں کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں جس میں دونوں طرف سے ہلاکتیں ہوئی۔
بھارت میں ماؤ نواز باغیوں کی کئی دہائیوں پر محیط شورش کے نتیجے میں اب تک دس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اسے بھارت کی سب سے بڑی داخلی لڑائی قرار دیا تھا۔
ماؤنواز باغیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ریاست چھتیس گڑھ سمیت بھارت کے وسائل سے مالا مال خطوں کے پسماندہ افراد کے حقوق کی لڑائی لڑ رہے ہیں، جب کہ حکومتی فورسز ایک طویل عرصے سے اس مسلح بغاوت کو کچلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
گزشتہ برس حکومتی فورسز کی جانب سے ماؤ نواز گوریلوں کے خلاف مسلح کارروائیوں میں شدت دیکھی گئی تھی، جب تقریباﹰ ایک ہزار مشتبہ ماؤ نوازوں کو حراست میں لیا گیا تھا جب کہ 837 نے حکومتی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ برس ستمبر میں ماؤ نواز باغیوںکو خبردار کیا تھا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں، ورنہ ان کے خلاف ”مکمل آپریشن‘‘کیا جائے گا۔