کوئٹہ (نمائندہ ڈیلی اردو/بی بی سی) صوبہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہونے والے دھماکے میں تین افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
چمن میں پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دھماکہ شہر میں سٹیشن روڈ پر ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکہ خیز مواد ایک موٹر سائیکل پر نصب کرکے اسے سٹیشن روڈ پر کھڑا کیا گیا تھا۔
پولیس اہلکار کے مطابق دھماکہ خیز مواد اس وقت پھٹ گیا جب سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی وہاں سے گزررہی تھی۔
بلوچستان کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کے دفتر کے تعلقات عامہ کی افسر رابعہ طارق کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ موٹرسائیکل میں نصب آئی ای ڈی کے ذریعے کیے جانے والے دھماکے میں آرمی فورٹ سے ایف سی فورٹ جانے والے ایف سی ٹرک کو نشانہ بنایا گیا۔
رابعہ طارق کے مطابق دھماکا ریلوے روڈ پر ہوا جس میں 3 راہگیر زخمی ہوئے، دھماکے میں زخمی ہونیوالے 2 راہگیروں کو طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ڈسچارج کردیا گیا جب کہ ایک زخمی کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔
آئی جی بلوچستان کی پبلک ریلیشنز افسر نے کہا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا، دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر چمن حبیب الرحمان بنگلزئی نے فون پر بی بی سی کو بتایا کہ دھماکے میں تین عام شہری معمولی زخمی ہوئے جن کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چمن منتقل کیا گیا۔
ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر محمد علی کاکڑ نے بتایا کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک زخمی کو طبّی امداد کی فراہمی کے بعد فارغ کردیا گیا۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ دھماکے سے سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نقصان پہنچنے کے علاوہ ایک موٹر سائیکل کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
چمن شہر بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے شمال میں اندازاً 120کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ افغانستان سے متصل اس سرحدی شہر کی آبادی پشتون قبائل پر مشتمل ہے۔
چمن شہر میں ماضی میں بھی وقتاً فوقتاً بم دھماکوں کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔