بلوچستان میں آپریشن کے دوران ہلاک ہونیوالے ایک دہشت گرد کا تعلق افغانستان سے ہے، پاکستانی فوج

راولپنڈی (ڈیلی اردو/بی بی بی) پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں 11 جنوری کو ہلاک ہونے والے ایک عسکریت پسند کی شناخت محمد خان خیل کے نام سے ہوئی ہے جو کہ ایک افغان شہری تھا اور پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے ضلع ژوب کے سرحدی علاقے سمبازہ میں دہشت گردی میں ملوث افغان شہری کی لاش افغانستان کے حوالے کردی گئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات میں افغان شہریوں کے پاکستان میں دہشت گردی کے واضح ثبوت ہیں۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’توقع ہے افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گی۔‘

یاد رہے کہ گذشتہ برس دسمبر کے اواخر میں پاکستان نے افغانستان کے سرحدی علاقوں میں انٹیلیجنس پر مبنی آپریشن کیا تھا۔ جبکہ افغان طالبان حکومت نے اس ’فضائی کارروائی‘ پر اسلام آباد سے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا تھا اور خبردار کیا تھا کہ افغانستان کی علاقائی خودمختاری حکمران اسلامی امارت کے لیے سرخ لکیر ہے اور وہ اس کا جواب دے گا، جس کے بعد پاکستان کی حدود میں واقع سرحدی چوکیوں پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے تھے۔

تاہم دوسری جانب پاکستان سے بڑی تعداد میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجے جانے پر بھی دونوں مُمالک کے درمیان حالات کشیدہ رہے ہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں