پیرو (ویب ڈیسک) جنوبی امریکا کے ملک پِیرو کے سابق صدر نے کرپشن کیس میں گرفتاری سے بچنے کے لیے سر پر گولی مار کر خودکشی کرلی۔
خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 69 سالہ سابق صدر ایلن گارشیا نے ہسپتال میں دم توڑ دیا۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ واقعہ اس وقت پیش جب پولیس کی جانب سے سابق صدر کو گرفتار کرنے والی تھی۔
ایلن گارشیا کی سیاسی جماعت امریکن پاپولر ریولوشنری الائنس (اپارہ) پارٹی کے سیکریٹری جنرل نے ’الن گارسیہ انتقال کرگئے، اپارہ کو لمبی عمر ملے‘۔
پیرو کی وزیر صحت ظلولیما تھومس نے کہا کہ آپریشن کے دوران انہیں تین مرتبہ ہوش میں لانے کی کوشش کی گئی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاسکے۔
پراسیکیوٹر آفس کے مطابق پولیس کے پاس سابق صدر کو منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کرنے کا وارنٹ تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے سابق صدر کو ان کی رہائش گاہ سے صبح 6 بج کر 30 منٹ گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی۔
پیرو کے موجودہ صدر مارٹن ویزکارہ نے ٹوئٹ پر ایلن گارشیا کی موت پر اظہار تعزیت کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں عدالت کی جانب سے انہیں 18 ماہ کے لیے ملک بدر کردیا گیا تھا تاہم انہوں نے یوروگوائے کے سفارتخانے میں پناہ اختیار کرلی تھی۔
اسی دوران سابق صدر نے سیاسی پناہ کے لیے درخواست دی لیکن ان کی درخواست مسترد کردی گئی۔
ایلن گارشیا نے اپنے اوپر لگنے والے تمام منی لانڈرنگ کے الزامات کو سیاسی قرار دیا تھا۔