پشاور (ویب ڈیسک) حیات آباد میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں گرفتار دہشت گرد یاسر نے مقامی عدالت میں اقبال جرم کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں حیات اباد میں مکان میں اپریشن کے بعد گرفتار ہونے والے مبینہ دہشت گرد یاسر ولد شمس الرحمان سکنہ درگئی کو پیش کیا گیا ملزم نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد ایوب پر حملے میں ملوث ہیں دہشت گرد یاسر نے سی ٹی ڈی کو بتایا کہ 13 اپریل کو انصاف اسٹودنٹس فیڈریشن کے کنونشن کو بھی نشانہ بنانے کےلئے خودکش حملہ اور تیار کرکے موٹر سائیکل پر روانہ کیا تھا۔
کنونشن کے دوران صوبائی وزرا عاطف خان اور شہرام ترکئی نے شرکت کرنا تھی اور دونوں وزرا کو نشانہ بنانا تھا تاہم خودکش حملہ اور بروقت نہ پہنچ سکا جس کی وجہ سے حملہ ناکام ہو گیا دہشت گرد نے مزید انکشاف کیا کہ حیات آباد اپریشن میں تباہ شدہ مکان انکی تنظیم تحریک طالبان پاکستان کا بطور ہیڈکواٹر استعمال کررہے تھے تاہم پولیس کے اپریشن کے باعث مکان مکمل طوپر پر تبا ہو گیا۔
واضح رہے کہ 16 اپریل کو پشاور کے پوش علاقہ حیات اباد میں پولیس نے مکان پر چھاپہ مار تو تحریک طالبان کے دہشت گردوں کی فائرنگ سے پولیس کا جوان شہید ہوا تھا جس کے بعد پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیوں نے 17 گھنٹے اپریشن کیا تھا جس میں پانچ دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے جبکہ مکان دھماکہ سے زمین بوس ہو گیا تھا۔