اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت کی جانب سے 19 اشیا کے لیے یوٹیلٹی اسٹورز کو 2 ارب کی سبسڈی دینے کے دعوﺅں کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز پر مذکورہ اشیا غائب ہی ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کے یوٹیلٹی اسٹورز پر سے سبسڈی والی اشیا غائب ہو گئیں۔ تیل اور گھی دستیاب نہ ہونے پر شہریوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
شہریوں کے مطابق رمضان بچت بازاروں میں حکومت کی جانب سے سرکاری اسٹال بھی قائم کیے گئے جن پر سبسڈی دینے کا دعویٰ کیا گیا اور مارکیٹ سے کم ریٹ پر نرخ نامے بھی اسٹالوں پر موجود ہیں تاہم اشیا غائب ہیں۔
ایک شہری کے مطابق سرکاری اسٹال پر موجود دکاندار نے بتایا کہ سرکاری نرخ پر صرف ایک کلو آلو اور ایک کلو پیاز حاصل کی جاسکتی ہے تاہم اگر آلو اور پیاز زیادہ مقدار میں چاہئیں تو وہ مارکیٹ ریٹ پر ملیں گے۔ اس موقع پر ایک بزرگ شہری اور دکاندار کے درمیان بحث بھی ہوئی تاہم ساتھ کھڑے روزے داروں نے معاملہ رفع دفع کروایا۔
اسی طرح سرکاری اسٹال کے دکاندار چینی بھی صرف ایک کلو سرکاری نرخ پر دینے پر مصر ہیں۔
دوسری جانب راولپنڈی کے رمضان بازاروں کے یوٹیلٹی اسٹورز میں سرکاری نرخ پر پیاز، گھی اور کوکنگ آئل موجود ہی نہیں۔
شہریوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ مہنگائی کو کنٹرول کریں اور منافع خوروں اور مہنگی اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔